سیلابی ریلے میں بہنے والے نوجوان کون تھے؟سیلاب میں کیسے پھنسے؟

 

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وہ اپنی دکان کے لیے سامان خریدنے بازار گئے تھے اور وہاں اعلانات کیے گئے کہ سیلاب آگیا ہے اور جو بھی جہاں موجود ہے وہ محفوظ جگہ پر رہے لیکن پانچوں افراد اپنی گاڑیوں میں واپس چلے گئے تھے اور سیلاب نے انہیں گھیر لیا۔

یہ خیبرپختونخوا کے ضلع کوہستان کی وادی دبیر کا ذکر ہے جہاں ایک بڑے پتھر پر رسی پکڑے کھڑے پانچ افراد کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں

ریاض اور انور دونوں کزن تھے اور اپنی دکان کے لیے سامان لینے صبح نچلے علاقے میں گئے تھے۔ ان کے علاقے کی طرف جانے والی سڑک اور دریا ساتھ ساتھ بہتا ہے۔ دونوں کزن بھائیوں کی دکان بلائی بازار میں ہے اس لیے انہیں اپنی دکان کا سامان لینے کے لیے دوسرے بازار سے جانا پڑتا ہے۔

جب دونوں بالائی علاقے کی طرف آرہے تھے تو سیلاب آگیا اور ان کی گاڑی سیلابی پانی میں پھنس گئی۔ ان دونوں کزنوں کے رشتہ دار حبیب اللہ نے بتایا کہ دونوں کزن اس سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں۔ ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر اس قدر وائرل ہوئی ہیں کہ ہر کوئی دل شکستہ ہے اور سوچ رہا ہے کہ کیا ا نہیں بچایا نہیں جا سکتا تھا۔

بڑی چٹان پر کھڑے پانچوں افراد کو سیلاب سے نکالنے کے لیے مقامی لوگوں نے ریسکیو کے لیے رسیاں پھینکیں

اور ان سے کہا کہ رسیاں پکڑو اور سیلابی پانی میں چھلانگ لگا ئو، ہم تمہیں کھینچیں گے، پانچوں خوفزدہ تھے لیکن ان میں سے ایک نے رسی کو مضبوطی سے پکڑا اور سیلابی ریلے میں کود گیا۔

یہ پانچوں افراد ضلع کوہستان کی وادی دبیر میں سیلابی ریلے میں پھنس گئے تھے پانچوں افراد مقامی دکاندار تھے۔ ان پانچوں میں دو کزن تھے جن کے نام ریاض اور انور بتائے گئے ہیں۔

ان دونوں کے رشتہ دار حبیب اللہ کے مطابق جب پانچوں افراد پتھر پر کھڑے تھے تو ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی گئی کہ انہیں بچانے کے لیے فوری طور پر امدادی ٹیمیں بھیجیں اور اسی دوران مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کوشش کی
مقامی لوگوں نے ان پانچوں افراد کو مضبوط رسیاں پھینکیں اور ان سے کہا کہ وہ ان رسیوں کو اپنے ساتھ باندھ لیں اور انہیں مضبوطی سے پکڑ کر دریا میں کود جائیں۔

 

 

سیلابی ریلے میں پھنسنے والے ایک مقامی شخص عبید اللہ نے رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر چھلانگ لگا دی جسے مقامی لوگوں نے بچالیا جب کہ دیگر چار افراد بظاہر اس مخمصے میں تھے کہ چھلانگ لگائیں یا نہیں۔ سیلاب کی سطح بڑھتی رہی اور آخر کار باقی چار سیلابی لہر وں میں بہہ گئے بہہ جانے والے نوجوانوں کے نام ریاض، انور، بلال، فضل اور عبید اللہ بتائے گئے ہیں۔

حبیب اللہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر پانچوں افراد نے ان کے ساتھ اپنی کاریں بچانے کی کوشش کی گاڑی کے اندر پانی کی سطح بلند ہونے لگی تو وہ دریا کے اندر پڑے بڑے پتھر تک پہنچے لیکن باہر نہ نکل سکے۔

 

سیلابی ریلے میں بہنے والے افراد کی ڈوبنے سے قبل لی گئی تصویر

سیلابی ریلے میں بہنے والے افراد کی ڈوبنے سے قبل لی گئی تصویر

حبیب اللہ کے مطابق ریاض اور انور اپنی دکان کے لیے سامان خریدنے زرین کے پاس گئے تھے۔ وہ سامان خرید کر واپس آ رہے تھے جب اعلانات کیے گئے کہ سیلاب آنے والا ہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر رہنا چاہیے۔ دو گاڑیوں میں سوار پانچ افراد نے سیلاب سے پہلے اپنی منزل تک پہنچنے کی کوشش کی۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس علاقے میں ندی اور سڑک زیر آب آنے کی وجہ سے اکثر موسلا دھار بارش کی وجہ سے ندی کا پانی سڑک پر آجاتا ہے۔ اس بار توقع نہیں تھی کہ اتنا سیلاب آئے گا۔

ریسکیو ٹیم کو پہنچنے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگا
لوئر کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر ثاقب خان کے مطابق انہیں جمعرات کی صبح دس بجے اطلاع ملی کہ پانچ افراد سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں، جس پر ریسکیو ٹیم کو فوری طور پر تیار کر لیا گیا اور دس ٹیمیں دس بجے روانہ ہو گئیں

انہوں نے کہا کہ بارش اور سیلاب کی وجہ سے سڑکیں بند ہیں، صرف شاہراہ قراقرم کو 11 مقامات پر بند کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ راستے میں لگے پل بھی تباہ ہو گئے۔ ٹیم ابھی راستے میں ہی تھی کہ ساڑھے گیارہ بجے کے قریب اطلاع ملی کہ چار افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے۔ یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا لیکن وہ اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص کی لاش مل گئی ہے لیکن باقیوں کی کو تلاش نہیں کیا جا سکا۔

صداقت خان نے کہا کہ یہ کوئی ایک واقعہ نہیں ہے کیونکہ لوگ مختلف مقامات پر سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں اور باقی تمام لوگوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ کو دو مقامات پر سیلاب میں لوگوں کے پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں، ان میں رنگولیا کے مقام پر 22 افراد سیلاب میں پھنسے ہیں، جب کہ ٹنگوری کے مقام پر 15 بچے پھنسے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان 15 بچوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ تمام 22 لوگوں کو رنگولیا میں مقامی لوگوں کی مدد سے بچا لیا گیا ہے۔

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھURDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    ویب سائٹ پر اشتہار کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

    اشتہارات اور خبروں کیلئے اردو ورلڈ کینیڈا سے رابطہ کریں     923455060897+  یا اس ایڈریس پرمیل کریں
     urduworldcanada@gmail.com

    رازداری کی پالیسی

    اردو ورلڈ کینیڈا کے تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ ︳    2024 @ urduworld.ca