اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )امریکی صدر جو بائیڈن نے دوبارہ صدارتی امیدوار نہ بننے پر غور شروع کر دیا ہے۔امریکی اخبار کے مطابق صدر بائیڈن کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نے ابھی تک دستبرداری کا ذہن نہیں بنایا لیکن بظاہر وہ اس حقیقت کو قبول کر رہے ہیں کہ انہیں اس دوڑ سے دستبردار ہونا پڑ سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق بائیڈن اب یہ ماننے لگے ہیں کہ ان کے لیے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا اور بالآخر انہیں عہدہ چھوڑنا پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ جو بائیڈن کملا ہیرس کو صدارتی امیدوار نامزد کریں گے۔ میری لینڈ کے کانگریس مین جیمی رسکن اب ڈیموکریٹک رہنماؤں میں شامل ہیں جو بائیڈن سے مستعفی ہونے پر زور دیتے ہیں۔اس سے قبل گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مشروط اشارہ دیا تھا۔ایک انٹرویو میں جو بائیڈن نے کہا کہ وہ صدارتی دوڑ سے دستبردار ہو سکتے ہیں اگر کسی ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ طبی مسائل پیچیدہ ہیں۔
81 سالہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پہلی بحث کے بعد سے ہی اپنی ہی سیاسی جماعت کے کئی رہنماؤں کی جانب سے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ کا شکار ہیں۔دریں اثناء سابق ہاؤس سپیکر نینسی پیلوسی نے بھی صدر بائیڈن کو فون پر بتایا کہ انتخابات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جیت نہیں سکتے۔اس پر صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کے پاس ایسے سروے ہیں جو کامیابی کی نشاندہی کرتے ہیں۔