اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ میں کار حادثے میں دو 21 سالہ نوجوانوں کی ہلاکت کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔ نوجوان ثاقب حسین کے پاکستانی ٹک ٹا کر کی 46 سالہ والدہ ا نسرین بخاری کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے اور وہ فحش ویڈیوز پھیلانے کی دھمکیاں دیتا رہتا تھا ۔
برطانوی میڈیا کے مطابق کار حادثے میں ثاقب حسین اور ہاشم اعجازالدین کی ہلاکت کا معاملہ کبھی سامنے نہ آتا اگر ثاقب حسین شدید زخمی حالت میں ریسکیو ادارے کو فون کر کے نہ بتاتے کہ گاڑیاں باقاعدگی سے ہماری گاڑی کا پیچھا کر رہی تھیں۔
اس کال کے بعد جب ریسکیو ایجنسیاں جائے حادثہ پر پہنچیں تب تک دونوں نوجوان دم توڑ چکے تھے۔ اس کیس کو دبا دیا جاتا لیکن جاں بحق نوجوان کے والدین نے اسے حادثہ سمجھنے سے انکار کر دیا۔کیس عدالت میں چلا گیا اور اس دوران تفتیشی افسر کو ثاقب حسین کی موت سے چند لمحے قبل کی گئی کال کا علم ہوا۔ اس کال کے ذریعے تفتیش کا دائرہ مزید بڑھایا گیا اور کچھ دلچسپ انکشافات ہوئے۔
پاکستانی نژاد 24 سالہ ٹک ٹاکر مہک بخاری کی 46 سالہ والدہ انسرین بخاری کے کار حادثے میں جاں بحق ہونے والے 21 سالہ ثاقب حسین کے ساتھ کافی عرصے سے ناجائز تعلقات تھے اور وہ ا نسرین بخاری کی فحش ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکیاں دے رہا تھا۔ان دھمکیوں کی وجہ سے مہک بخاری نے اپنی والدہ ا نسرین بخاری کے ساتھ مل کر ثاقب حسین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ منصوبہ یہ تھا کہ نوجوان کو کار حادثے میں مارا جائے تاکہ کسی کو شک نہ ہو۔

مقتولین ثاقب حسین اور ہاشم اعجاز الدین
مہک بخاری اور ان کی والدہ نے یہ کام ریخان کاروان اور رئیس جمال کے ذریعے کروایا دونوں نے تعاقب کے بعد ثاقب حسین کی گاڑی کو اپنی گاڑی سے کچل دیا۔عدالت نے مہک بخاری، والدہ ا نسرین بخاری، ریحان کاروان اور رئیس جمال کو قتل کا مجرم قرار دیا جب کہ ان کی دیگر سہیلیوں 23 سالہ نتاشا اختر، 28 سالہ امیر جمال اور 23 سالہ صناف غلام مصطفیٰ کو قتل میں معاونت اور اس کی حوصلہ افزائی کا مجرم قرار دیا گیا۔
اپنے فیصلے میں، عدالت نے 21 سالہ شریک ملزم محمد پٹیل کو بری کر دیا کیونکہ وہ قتل یا مدد کرنے اور قتل کی ترغیب دینے کا مجرم نہیں پایا گیا تھا۔ ملزمان کو یکم ستمبر کو سزا سنائی جائے گی۔واضح رہے کہ مہک بخاری کے Tٹک ٹاک پرپر 129,000 کے قریب فالوورز ہیں جہاں وہ فیشن اور بیوٹی ٹپس پر ویڈیوز پوسٹ کرتی ہیں۔
حادثے کے دن کیا ہوا؟
پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ثاقب حسین اپنے دوست ہاشم اعجازالدین کے ساتھ گاڑی تک پہنچتے ہیں۔ قریب ہی دو اور کاریں کھڑی ہیں، جن میں سے ایک میں مہک اور اس کی ماں سوار ہیں، جبکہ دوسری شریک ملزم ہے۔ثاقب حسین کی گاڑی کچھ دیر رکنے کے بعد پارکنگ سے نکلتی ہے اور مہک بخاری اور اس کے ساتھی ملزمان بھی اپنی اپنی گاڑیوں میں اس کا پیچھا کرتے ہیں۔ویڈیو کے آخری حصے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ثاقب حسین کی تیز رفتار کار کو ٹکر لگتی ہے اور وہ درخت سے ٹکرا کر دو ٹکڑے ہو جاتی ہے اور گاڑی میں آگ لگ جاتی ہے۔تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ مہک بخاری اور اس کی والدہ نے ثاقب حسین کو 30 ہزار پاؤنڈ واپس کرنے کے بہانے بلایا تھا۔ ثاقب نے رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ وہ رقم ہے جو انہوں نے مہک بخاری کی والدہ پر خرچ کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں
برطانیہ, پاکستانی نژاد ماں بیٹی پر ہم وطن نوجوانوں کے قتل کیس میں مجرم قرار
مہک بخاری کی والدہ انسرین بخاری کا ثاقب حسین کا تعلق کب شروع ہوا
مہک بخاری کی والدہ انسرین بخاری کا ثاقب حسین کے ساتھ تعلق 2019 میں شروع ہوا جو 2022 تک جاری رہا، انسرین اب اس تعلق کو برقرار نہیں رکھنا چاہتی تھی جس پر ثاقب حسین کا رویہ جنونی، غصہ اور غصہ آمیز ہوتا جا رہا تھا۔وکیل استغاثہ کولن ووڈ تھامسن کے مطابق اسی مایوسی میں ثاقب نے اپنے موبائل فون پر انسرین کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر پھیلانے کی دھمکی دے کر رشتہ بحال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
پراسیکیوٹر کے مطابق ثاقب حسین نے یہ بھی کہا کہ اگر تعلقات بحال نہ ہوئے تو وہ انسرین کی ویڈیوز ان کے شوہر اور بیٹے کو بھیجیں گے۔مہک بخاری کو مقتو ل کے ساتھ اپنی والدہ کے تعلقات کا علم تھا اور جب پتہ چلا کہ ثاقب حسین بلیک میلنگ پر اتر آیا ہے تو مہک کو اپنے خاندان کی عزت اور اپنی فین فالوونگ ختم ہونے کا خدشہ ہونے لگا بی بی سی اردو کے مطابق مہک بخاری نے اس کے بعد اپنی والدہ کو واٹس ایپ پیغام بھیجا جس میں انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی کچھ لوگوں سے کہہ کر اس (ثاقب) کے ہوش ٹھکانےلگواتی ہوں ۔