مصنوعی روشنی کی وجہ سے پرواز میں بے ترتیبی پیدا ہوتی ہے، جس کی وجہ سےپتنگے اپنی پرواز کی سمت کو مسلسل درست کرتے رہتے ہیں اور اس کے نتیجے میں روشنی کے گرد منڈلاتے رہتے ہیں، جس سے ہمیں ان کے روشنی کی طرف کھینچے جانے کا احساس ہے۔
یہ طویل عرصے سے معلوم ہے کہ مصنوعی روشنی پتنگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، روشنی کا استعمال کرتے ہوئے کیڑوں کو پکڑنے کے لیے تحریری ریکارڈ رومی سلطنت کے دور کے ہیں تاہم اس کی وجہ واضح نہیں تھی۔پچھلی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کیڑے مکوڑے مصنوعی روشنی کو فرار کے راستے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اس تحقیق کے متعلقہ مصنف، امپیریل کالج لندن سے تعلق رکھنے والے سیموئیل فیبیان نے کہا کہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس عجیب و غریب پرواز کی وجہ یہ ہے کہ حشرات روشنی کو اوپر کی سمت سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 370 ملین سالوں سے زمین کے گرد کیڑے مکوڑے اڑ رہے ہیں، آسمان تقریباً ہمیشہ ہی زمین سے زیادہ روشن رہا ہے۔ مچھلی سمیت دیگر جانداروں کی طرح کیڑے روشن خطے کو آسمان کی سمت کے اشارے کے طور پر سمجھتے ہیں ۔