اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امیر لوگوں میں کینسر کا خطرہ جینیاتی طور پر غریبوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔فن لینڈ کی یونیورسٹی آف ہیلسنکی میں کی گئی اس تحقیق میں سماجی اقتصادی حیثیت (SES) اور کئی بیماریوں کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔تحقیق کے نتائج کے مطابق جن لوگوں کی سماجی و اقتصادی حیثیت بہتر ہوتی ہے ان میں جینیاتی طور پر چھاتی، پروسٹیٹ اور دیگر اقسام کے کینسر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کینسر کے ایجاد کیلئے بال سے زیادہ باریک سوئی ایجاد
دوسری جانب ماہرین نے کہا کہ کم صحت مند افراد جینیاتی طور پر ذیابیطس، گٹھیا، ڈپریشن، شراب نوشی اور پھیپھڑوں کے کینسر کے لیے آسان ہدف ہیں۔مطالعہ کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر فیونا ہیگن بیک نے کہا کہ ابتدائی نتائج بتاتے ہیں کہ بعض بیماریوں کے لیے تشخیصی پروٹوکول میں پولی جینک رسک اسکورز کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ جینیات پر مبنی بیماریوں کے خطرات کو ان اسکورز کا استعمال کرتے ہوئے ماپا جاتا ہے۔ڈاکٹر فیونا نے میڈیا کو بتایا کہ بیماری کے خطرے پر پولی جینک اسکورز کے اثرات کو سمجھنا سیاق و سباق پر منحصر ہے، جو مزید ترتیب وار اسکریننگ پروٹوکول کا باعث بن سکتا ہے۔
مطالعہ کے لیے، ڈاکٹر فیونا اور ان کی ٹیم نے 35 سے 80 سال کی عمر کے تقریباً 280,000 افراد پر جینومک، SES اور صحت کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔یہ مطالعہ اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے جس میں زیادہ آمدنی والے ممالک میں 19 عام بیماریوں کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا ہے۔تحقیق کے نتائج برلن میں یورپی سوسائٹی آف ہیومن جینیٹکس کی سالانہ کانفرنس میں پیش کیے جائیں گے۔