اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نید انسان کی زندگی کا ایک اہم جزو ہے ،ڈکٹر ز کے مطابق انسان کو صحت مند رہنے کے لیےکم از کم 6گھنٹے سونا ضروری ہے ،زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر ہر شخص کو نیند کے دوران اچانک جھٹکے یا جھٹکے سے آنکھ کھولنے کا عجیب تجربہ ہوا ہے۔جاگنے کے بعد سمجھ میں نہیں آتا کہ ایسا کیوں ہوا اور اس کی وجہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بستر پرلیٹتےہی5منٹ کےاندرگہری نیندسو جانےکا آسان طریقہ
اس حالت کی طبی اصطلاح hypnic jerk ہے۔ لیکن اس کے نتیجے میں، آپ اٹھ کر بیٹھ سکتے ہیں یا کم از کم ذہنی طور پر کچھ دیر کے لیے سننے کو محسوس کر سکتے ہیں۔ بے شک نیند بھی اس تجربے کے فوراً بعد آجاتی ہے لیکن اس کی وجوہات کیا ہیں، آئیے جانتے ہیں۔
نیند کے دوران ہم حرکت کیوں نہیں کرتے
سب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہم نیند کے دوران حرکت کیوں نہیں کرتے۔ ،اس کی وجہ یہ ہے کہ دماغ ایسے کیمیکل جاری کرتا ہے جو ان خلیوں کو بند کر دیتے ہیں جو عضلات کو متحرک کرتے ہیں۔اس لیے اگرچہ دماغ اپنا کام پوری قوت سے کر رہا ہے، لیکن ہمارے جسم کے پٹھے مفلوج ہیں۔
زندگی کے 2 بنیادی نظام
سانس لینے جیسے بنیادی جسمانی عمل پر مشتمل ایک نظام، جب مکمل طور پر فعال ہو جاتا ہے تو ہم چوکنا اور بیدار محسوس کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
خواتین کی عملی زندگی میں کامیابی کے لیے نیند کیوں ضروری ہے؟
ہائپنک جرک
عام خیال یہ ہے کہ جب ہم نیند کے دوران اچانک جھٹکے سے بیدار ہوتے ہیں تو اس کے پیچھے ایک ارتقائی عمل ہوتا ہے۔ یہ ہمارے آباؤ اجداد کا عمل سمجھا جاتا ہے جس نے انہیں درختوں پر سوتے ہوئے اپنے پٹھوں کو آرام کرنے سے روکا تھا۔ درخت کی نیند کے دوران، دماغ نے سوچا کہ عضلات آرام دہ ہیں، لہذا جسم نیچے گر جائے گا
اور اس کے نتیجے میں پٹھوں میں اینٹھن ہوگی، اور وہ ایک جھٹکے کے ساتھ جاگ جائیں گے.Hypnic jerks مکمل طور پر نارمل ہیں اور پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں۔لیکن کچھ لوگوں کو اس کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں انہیں نیند کے دوران بار بار جاگنا پڑتا ہے۔
بے چینی ، نیندکی کمی
بے چینی اور نیند کی کمی کی وجہ سے ہپنک جھٹکے لگنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اس لیے اگر یہ آپ کے ساتھ ہو رہا ہے تو اس سے بچنے کے لیے معالج سے مشورہ کریں۔دوسرا نظام غنودگی کا باعث بنتا ہے اور دماغ سے ایسے کیمیکل خارج کرتا ہے جو ہمارے پٹھوں کی حرکت کرنے کی صلاحیت کو روکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں
انسان کو ہر وقت تھکاوٹ کیوں محسوس ہوتی ہے ؟
لہٰذا جب ہم سو جانے والے ہوتے ہیں تو ہمارا ذہن شعوری حالت سے نیند کی حالت میں بدل جاتا ہے۔ کئی بار دماغ کو جدوجہد کرنی پڑتی بیداری سے نیند کی طرف منتقلی ہمیشہ ہموار نہیں ہوتی اور جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو دماغ حقیقی دنیا اور خوابوں کی دنیا کے درمیان کنٹرول برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرتا ہے۔