انسانی بال قدرتی طور پر درمیانی عمر میں سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں، تاہم بہت سے نوجوان بالغوں میں سرمئی بال دیکھے جا سکتے ہیں۔اردن یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں 30 سال کی عمر سے پہلے سگریٹ نوشی اور بالوں کے سفید ہونے کے درمیان تعلق پایا گیا ہے۔
محققین کے مطابق تمباکو میں موجود نقصان دہ کیمیکل خلیات اور ٹشوز میں آکسیجن کے توازن میں خلل پیدا کرتے ہیں جس سے بالوں کی رنگت برقرار رکھنے والے خلیات متاثر ہوتے ہیں اور نتیجتاً بال قبل از وقت سفید نظر آنے لگتے ہیں۔سگریٹ نوشی کے علاوہ کھانے کی عادتیں بھی بالوں کے سفید ہونے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
بعض غذائی اجزاء، خاص طور پر وٹامن B12، D3، کیلشیم، اور معدنیات جیسے کاپر، آئرن اور زنک کی کمی بھی بالوں کے وقت سے پہلے سفید ہونے کے ساتھ منسلک رہی ہے۔مذکورہ بالا غذائی اجزاء میلانین نامی مادے کی پیداوار کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں جو بالوں کی رنگت کا ذمہ دار ہے۔تحقیقی مطالعات میں یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں میں ان غذائی اجزاء کی مقدار کم تھی ان کے بال قبل از وقت سفید ہو جاتے ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بالوں کی صحت کے لیے خوراک بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔
بالوں کو صحت مند رکھنے کے لیے مندرجہ بالا غذائی اجزاء کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنا بہت ضروری ہے۔محققین کے مطابق تناؤ بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کی ایک وجہ ہے۔ اس کے علاوہ نیند کی کمی اور جسم میں پانی کی کمی بھی کم عمری میں ہی بالوں کی سیاہ رنگت کو کھونے کا سبب بنتی ہے، کیونکہ نیند کی کمی اور جسم میں پانی کی کمی مجموعی انسانی صحت کو متاثر کرتی ہے جس سے بال متاثر ہوتے ہیں۔