اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) گوگل پر سرچ کرتے وقت اکثر اوقا ایک پیغام دیکھنے کو ملتا ہے جس کا مقصد یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ آپ روبوٹ کے بجائے انسان ہیں۔یعنی میں اس باکس میں روبوٹ نہیں ہوں ۔ویسے تو ماؤس کے ایک کلک سے اس سے باہر نکلنا بہت آسان ہے لیکن اس کے پیچھے جو طریقہ کار ہے وہ بہت دلچسپ اور چونکا دینے والا ہے۔
درحقیقت، آپ سوچ بھی نہیں سکتے کہ یہ ایک کلک کتنا پیچیدہ ہے۔گوگل نے اس مقصد کے لیے ایک پوری ورچوئل مشین بنائی ہے جو ایک کمپیوٹر کے اندر موجود دوسرے کمپیوٹر کو ایکٹیو کر دیتی ہے تاکہ چیک باکس کام کر سکے۔یہ ورچوئل مشین گوگل کی اپنی انکرپشن لینگویج استعمال کرتی ہے۔لیکن یہ کوئی سادہ انکرپشن ٹیکنالوجی نہیں ہے جسے اکثر ویب سائٹس پاس ورڈز کی حفاظت کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
ڈی کوڈکرنا
گوگل کی ایجاد کردہ زبان کو ایک کلید سے ڈی کوڈ کیا جاتا ہے جس سے زبان پڑھنے کے عمل میں تبدیلی آتی ہے اور یہ زبان بھی پڑھنے کے دوران مسلسل بدلتی رہتی ہے۔گوگل اس کلید کو وزٹ کرنے والے ویب ایڈریس کے ساتھ جوڑتا ہے تاکہ آپ ایک ویب سائٹ کا reCAPTCHA دوسری ویب سائٹ کے لیے استعمال نہ کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں
18دسمبر کو ایساکیاہواکہ گوگل سرچ کےتمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ؟
براؤزر کے ‘فنگر پرنٹس
اس میں آپ کے براؤزر کے ‘فنگر پرنٹس بھی ہوتے ہیں جسے کمپیوٹر بوٹس کاپی نہیں کر سکتے۔یہ سب کچھ اس لیے کیا گیا ہے کہ آپ کے لیے یہ سمجھنا مشکل ہو کہ گوگل اس سلسلے میں کیا کر رہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ یہ چیک باکس بہت سارے ڈیٹا کو ریکارڈ اور تجزیہ کرتے ہیں۔آپ کے کمپیوٹر کا ٹائم زون اور وقت، آئی پی ایڈریس اور مقام، اسکرین کا سائز اور ریزولوشن، استعمال شدہ براؤزر، استعمال شدہ پلگ ان، صفحہ ڈسپلے کی مدت، کی بورڈ کیز یا ماؤس کلکس کی تعداد۔ کلک کیا جاتا ہے ۔
ڈیٹا کا تجزیہ
جیسا کہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔یہ چیک باکسز آپ کے براؤزر کو ایک غیر مرئی تصویر بنانے اور تصویر کو تصدیق کے لیے گوگل کو بھیجنے کی ہدایت بھی کرتے ہیں۔اس کے ساتھ چیک باکس میں کمپیوٹر استعمال کرنے والے شخص کا تمام ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔ انٹرنیٹ پر تقریباً ہر کوئی گوگل کی کچھ سروس استعمال کرتا ہے جیسے تلاش، میل، اشتہارات، نقشے اور دیگر، اور جب آپ چیک باکس پر کلک کرتے ہیں، تو گوگل آپ کے ڈیٹا کو ٹریک کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
گوگل کروم کے بیٹری، میموری بچانے کیلئے پرفارمنس موڈز متعارف
بروزر کی تاریخ کا تجزیہ
گوگل اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے براؤزر کی تاریخ کا بھی تجزیہ کرتا ہے کہ آپ انسان ہیں۔یہ سب گوگل کے سسٹم کے لیے بہت آسان ہے کیونکہ یہ اربوں حقیقی لوگوں کے رویے کا مسلسل مشاہدہ کرتا ہے۔یہ جاننا ممکن نہیں کہ یہ سسٹم تمام تفصیلات کو کیسے چیک کرتا ہے، لیکن یہ پرائیویٹ سرورز میں مشین لرننگ یا مصنوعی ٹیکنالوجی استعمال کرتا ہے جس کی نقل کرنا ناممکن ہے۔
کمپیوٹر بوٹ گوگل سروس
کمپیوٹر بوٹ کے لیے اس چیک باکس کو شکست دینا اتنا مشکل کیوں ہے؟ اس کا اندازہ آپ اوپر درج انسانوں کے عجیب و غریب رویے سے لگا سکتے ہیں۔ایک کمپیوٹر بوٹ گوگل سروس میں سائن اپ کر سکتا ہے اور کمپیوٹر کا استعمال کر سکتا ہے، لیکن جس طرح انسان کی بورڈ پر کیز دباتے ہیں یا ماؤس پر کلک کرتے ہیں اسے سمجھنا یا سیکھنا کمپیوٹر کے لیے تقریباً ناممکن ہے۔یعنی، کمپیوٹر بوٹس ایک چیک باکس پر کلک کر سکتے ہیں، لیکن وہ اسے ایک حقیقی صارف کی طرح تیزی سے کلک نہیں کر سکتے کیونکہ انہیں اسے سمجھنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں