اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)پاکستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران امریکی ڈالر کی قدر میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور حکومتی حکام نے ڈالر کی قیمت کو مستحکم رکھنے کے بیانات جاری کیے ہیں جب کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ ڈالر کی قدر اس کی موجودہ سطح سے بہت کم ہےتاہم ان بیانات کے باوجود ڈالر کی قدر میں کمی نہیں ہو سکی جس کی مختلف وجوہات بیان کی جا رہی ہیں
روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر بڑھ گئی
کرنسی ڈیلرز کی تنظیم پاکستان کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ حکومتی اعلانات کے باوجود پاکستان میں امریکی ڈالر کی قیمت نہ گرنے کی بڑی وجہ افغانستان میں ڈالر کی اسمگلنگ ہے
آئی ایم ایف کو ڈیل کرنا جانتا ہوں ، ڈالردوسو سے نیچے آئیگا، اسحاق ڈار
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ افغانستان ابھی بھی پابندیوں کی زد میں ہے اور ڈالر کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے اور ان کی تجارت مکمل طور پر ڈالر میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ڈالر کی قیمت پاکستان کی اوپن مارکیٹ سے 20 روپے زیادہ ہے اس لیے بڑی تعداد میں امریکی ڈالر غیر قانونی طور پر افغانستان جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ڈالر کی اسمگلنگ پر مکمل کنٹرول کے علاوہ، افغانستان کی تجارت افغان کرنسی یا پاکستانی روپے میں کر کے ڈالر کی قدر کو نیچے لایا جا سکتا ہے۔