اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری سطح پر یا اس سے 50 میٹر نیچے 26 یا 28 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرات ہو جائے تو پھر اس میں نکلنے والے بخارات اوپر جا کر بادلوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ، جو لیٹنٹ ہیٹ کو ریلیز کرتے ہیں ۔
یہ موافق وقت ہوتا ہے جب سائیکلوں ( طوفان ) بننے میں مدد ملتی ہے پھر اس کے اطرف میں ہوا بھی اس کی مدد کرتی ہے پھر ڈپریشن کے بعد یہ طوفان کی شکل اختیار کر لیتا ہے
سمندری طوفان کی رفتار کتنی ہوتی ہے
طوفان عام طور پر مشرق سے مغرب تک 30 کلو میٹر فی گھنٹا کی رفتار سے آگے بڑھتا ہے ، اور اس کا قطر 300 میٹر سےلے کر 100 کلو میٹر تک ہوتا ہے ، صرف ایک ہفتے میں یہ ہزاروں کلو میٹر کا سفر طے کر سکتا ہے ، اے کٹیگری کا طوفان درختوں کو نیچے لے جا سکتا ہے اور بجلی کے عارضی طور پر کٹائو کا سبب بن سکتا ہے
کئی ہزار جوہری بموں جتنی توانائی
ایک درمیانے درجے کا سمندری طوفان اپنی گردش کے دوران کئی ہزار جوہری بموں جتنی توانائی پیدا کرتا ہے
بائپر جوائے کہتے کسے ہیں؟
سائیکلون کا نام ” بائپر جوئے” بنگلہ دیش نے تجویز کیا ہے۔ بیپر جوئے کا مطلب ہے "آفت”۔
طوفانوں کے نام کون رکھتاہے
6 علاقائی خصوصی موسمیاتی مراکز اور 5 علاقائی اشنکٹبندیی طوفان کے وارننگ مراکز کو عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او ) نے طوفانوں کے ٹائپولوجیکل نام تجویز کرنے کا اختیار دیا ہے۔
طوفان سےپاکستان کے کون سےعلاقے متاثر ہو سکتے ہیں ؟
بحیرہ عرب میں یہ طوفان 14 جون کی صبح تک شمال کی سمت بڑھنے کا امکان ہے جس کے بعد یہ شمال مشرق کی طرف مڑ کر 15 جون کو پاکستان میں کیٹی بندر اور بھارت میں گجرات کے ساحل سے گزرے گا۔حکام کے مطابق اس طوفان کی ممکنہ آمد سے سندھ کے جنوب مشرقی علاقوں میں تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش کا امکان ہے جب کہ 13 سے 17 جون تک ٹھٹھہ، سجاول، بدین کے اضلاع میں 100 کلومیٹر تھرپارکر، میرپور خاص اور عمرکوٹ۔ 10 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اس طوفان کی وجہ سے کراچی میں 100 ملی میٹر سے زائد جبکہ سجاول، بدین اور ٹھٹھہ میں 300 سے 400 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ 13 جون (منگل) کی شام سے جنوبی اور جنوب مشرقی سندھ کے دیگر علاقوں بشمول تھرپارکر اور میرپورخاص میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش ہوسکتی ہے جس سے ساحلی علاقوں میں شہری طغیانی آسکتی ہے۔
14 سے 16 جون تک کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، شہید بے نظیر آباد اور سانگھڑ میں بھی بارش اور تیز ہواؤں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
سمندری طوفان سے کراچی کو کتنا خطرہ ہے،طوفان کیٹی بندرگاہ پہنچے گا تو کیا ہوگا؟
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق طوفان کا رخ بارش کی جانب رہا تو کراچی متاثر ہوسکتا ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے اس حوالے سے جاری کردہ الرٹ میں پنجاب کے تمام اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔الرٹ کے مطابق سمندری طوفان کے باعث 14 جون سے مغربی ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جس کے باعث لاہور، اسلام آباد، مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ میں شدید بارشیں ہوں گی۔
منڈی بہاؤالدین اور نارووال۔ آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان۔پی ڈی ایم اے کے مطابق ان اضلاع میں 15 سے 18 جون تک تیز ہواؤں کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے جب کہ مری کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی امکان ہے۔