اردو ورلڈ کینیڈدا ( ویب نیوز ) بھارت نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر تیسری بار چیمپئنز ٹرافی جیتی۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقدہ اس میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے۔. بھارت نے 49ویں اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا۔فائنل جیتنے کے بعد، اسکواڈ میں شامل تمام ہندوستانی کھلاڑیوں کو فاتح کے تمغے دیے گئے اور ہر کھلاڑی کو ٹرافی رکھنے سے پہلے ایک خاص سفید کوٹ دیا گیا۔اس خصوصی سفید کوٹ کی جیب پر چیمپئنز ٹرافی کا لوگو تھا، جبکہ اس کے بٹن سنہری تھے۔
چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم سفید کوٹ میں ملبوس کیوں ہے؟
چیمپئنز ٹرافی واحد آئی سی سی ٹورنامنٹ ہے جس میں جیتنے والی ٹیم کے تمام کھلاڑی خصوصی طور پر سفید کوٹ میں ملبوس ہوتے ہیں۔یہ سفید کوٹ چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو اعزاز کی علامت کے طور پر دیے جاتے ہیں۔. ان کوٹ کو کھلاڑیوں کی محنت اور عزم کی علامت سمجھا جاتا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی کے سب سے باوقار ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی میں ہر میچ اہم ہے جہاں ٹیمیں نہ صرف ٹرافی بلکہ اس قیمتی سفید کوٹ کے لیے بھی مقابلہ کرتی ہیں جو برتری اور عزم کی علامت ہے۔آئی سی سی کے مطابق سفید کوٹ اعزاز کا بیج ہے جو چیمپئنز کی شان کو بڑھاتا ہے۔یہ کوٹ بے مثال عزم کی علامت ہے جو نسلوں کو متاثر کرتا ہے۔. سفید کوٹ پہننا اس سفر کی نمائندگی کرتا ہے جہاں کھلاڑی ٹرافی جیتنے کے لیے سب کچھ داؤ پر لگا دیتے ہیں۔
سفید کوٹ کی روایت کب شروع ہوئی ؟
چیمپئنز ٹرافی کا آغاز 1998 میں کیا گیا تھا، لیکن ٹورنامنٹ کے فاتحین کو سفید کوٹ دینے کی روایت 2009 میں جنوبی افریقہ میں چھٹے ایڈیشن میں شروع ہوئی تھی۔رکی پونٹنگ کی قیادت میں آسٹر یلیا چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد یہ اعزازی وائٹ کوٹ دینے والی پہلی ٹیم بن گئی۔2013 میں بھارت نے برمنگھم میں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر یہ کوٹ پہننے کا اعزاز حاصل کیا۔ہندوستانی کرکٹ ٹیم نے فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دے کر تیسری بار آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی اور ہندوستانی کھلاڑیوں نے خصوصی سفید کوٹ بھی پہنے۔2017 میں پاکستان نے آئی سی سی چمپئنز ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ۔