اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا میں جنگلاتی آگ کے موسم ہر سال پہلے سے زیادہ خطرناک اور تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں، جس کے باعث آگ بجھانے اور بچاؤ کی حکمتِ عملیوں پر ملک اور بیرونِ ملک دونوں سطحوں پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
سب سے عام سوال یہ ہے کہ: **کیا کینیڈا ہر آگ کو مکمل طور پر بجھا نہیں سکتا؟
آگ بجھانے میں رکاوٹیں
ماہرینِ ماحولیات اور فائرفائٹرز کے مطابق اس سوال کا جواب سادہ نہیں۔ اس کے پیچھے کئی وجوہات ہیں ، قدرتی ماحولیات (Eco-system) کے تقاضے کچھ جنگلاتی آگ قدرتی ماحولیاتی عمل کا حصہ ہوتی ہیں اور ان سے زمین کی زرخیزی اور جنگلات کی تجدید ممکن ہوتی ہے
وسائل کی کمی
آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹرز، ٹینکرز، فائرفائٹرز اور مالی وسائل درکار ہوتے ہیں، جو ہر جگہ دستیاب نہیں ہوتے۔
مشکل جغرافیہ :
کینیڈا کے وسیع و عریض اور کٹھن علاقوں میں بعض آگ ایسی جگہ بھڑک اٹھتی ہے جہاں پہنچنا ناممکن یا انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔
بی سی وائلڈ فائر سروس کی فائر انفارمیشن آفیسر سارہ بڈ کہتی ہیں "عوام یہ سمجھتے ہیں کہ بس پانی ڈالنے سے آگ بجھ جاتی ہے، لیکن حقیقت میں معاملہ اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔”
ترجیحات کیسے طے ہوتی ہیں؟
کینیڈین حکام ہر آگ پر یکساں ردعمل نہیں دیتے۔ بی سی وائلڈ فائر سروس کے مطابق فیصلے آگ کی شدت، حجم اور مقام پر منحصر ہوتے ہیں۔ بنیادی توجہ ان آگ پر دی جاتی ہے جو انسانی بستیوں اور بنیادی ڈھانچے (انفراسٹرکچر) کو خطرے میں ڈالیں۔ مقامی انڈیجنس (مقامی قبائل) کی کمیونٹیز کو متاثر کریں، یا پھر تاریخی و ثقافتی اہمیت رکھنے والے مقامات جیسے آثارِ قدیمہ یا مخصوص درختوں کو نقصان پہنچانے کا خطرہ رکھتی ہوں۔
ایسی آگ پر فائرفائٹرز زمینی سطح پر براہِ راست کارروائی کرتے ہیں، پانی اور دیگر آلات استعمال کرتے ہیں، بشرطیکہ حالات محفوظ ہوں۔
بڑھتی ہوئی تشویش اور اقدامات
جنگلاتی آگ کا دھواں نہ صرف کینیڈا بلکہ امریکہ تک پھیل کر فضائی آلودگی کا سبب بن رہا ہے، جس پر امریکی قانون ساز بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔اس پس منظر میں وفاقی حکومت نے اس ماہ اعلان کیا ہے کہ **45.7 ملین ڈالر** جنگلاتی آگ کی تحقیق اور بچاؤ کی حکمتِ عملی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس فنڈ سے جنگلاتی مینجمنٹ، کمیونٹی کی تیاری اور بدلتے ماحولیاتی و موسمی حالات کے مطابق نئی حکمتِ عملی بنانے میں مدد ملے گی۔
پیسیفک فاریسٹری سینٹر کے وائلڈ فائر سائنسدا اسٹیو ٹیلر کے مطابق، "ہم اب جنگلاتی آگ کو روکنے کے بجائے اس حقیقت کو قبول کر رہے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث زمین پر آگ زیادہ بھڑکے گی۔ اصل ضرورت یہ ہے کہ کمیونٹیز کو اس حقیقت کے مطابق ڈھالنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں ابھی بہت سا کام باقی ہے۔
کینیڈا میں ہر جنگلاتی آگ کو بجھانا نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہمیشہ ماحول کے لیے فائدہ مند۔ حکام کی توجہ بنیادی طور پر انسانی زندگیوں، بستیوں اور اہم مقامات کے تحفظ پر مرکوز رہتی ہے، جبکہ بدلتے موسمی حالات کے مطابق نئی پالیسیوں اور حکمتِ عملیوں کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے۔