عالمی تبدیلیاں،ایرانی صدر کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل کیوں ؟

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایران کے صدر مسعود پزشکیا  کا پاکستان کا حالیہ دورہ ایک تاریخی سنگ میل کے طور پر سامنے آتا ہے

جو دونوں ممالک کے مابین نہ صرف اقتصادی و سیاسی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے بلکہ خطے کی بڑی کشیدگیوں، عالمی طاقتوں کی پالیسیوں، اور مسلم دنیا کی متحدہ حکمتِ عملی کے ضرورت کے پیشِ نظر انتہائی معنی خیز ہے۔

 معاشی رابطوں کی مضبوطی
صدر پزشکیان نے اپنے دورہ کے دوران پاکستان کے ساتھ **تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے** کا عزم دہرایا، جو ایک دیرینہ اقتصادی بحران کا ممکنہ حل ہو سکتا ہے ۔ اس مقصد میں توانائی، سرحدی رابطوں اور CPEC کے مواقع خاص اہمیت کے حامل ہیں جن پر دونوں ممالک نے بات چیت کی
سیکورٹی تعاون اور دہشت گردی سے مشترکہ مقابلہ 
دوطرفہ مذاکرات نے سرحدی تحفظ اور دہشت گردی کے خلاف اشتراک پر بھی زور دیا، خصوصاً افغانستان-متاثرہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف مشترکہ محاذ قائم کرنے کی بات ہوئی  ۔ اس سے پاکستان اور ایران کے درمیان ایک مستحکم محاذ بندی ابھر کر سامنے آتی ہے۔
خطے میں شراکت داری کے نئے معنٰی 
دونوں قائدین نے اہم عالمی چیلنجز، جیسے غزہ تنازع، ایران اسرائیل کشیدگی، اور مغربی ممالک کے دباؤ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اتحاد، دیالوگ اور اسلامی یکجہتی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا   پاکستان نے غزہ جنوسائیڈ کے خلاف شدید موقف اپنایا جبکہ ایران نے مناطق زیدی فورس سے جنگ بندی اور انسانی رسائی کا مطالبہ کیا
 علاقائی سیاسی اور اقتصادی توازن 
یہ دورہ اس سیاستی حقیقت کو تقویت دیتا ہے کہ پاکستان مغربی و خلیجی اثرات سے دور ہو کر چین، ایران اور عالمی جنوبی ممالک کی ترتیب میں توازن قائم کرسکتا ہے۔ تاہم، ماہرین اس میں خدشات بھی بیان کرتے ہیں کہ امریکا کا دباؤ، تیل پائپ لائن منصوبے کی رکاوٹیں، اور بین الاقوامی پابندیاں اس تعاون کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں
 علاقائی سکون و استحکام کے لیے موقع 
 سمیت ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دورے نے پاکستان اور ایران کے مستقبل نظریات میں ایک ایسے اتحاد کی راہ ہموار کی ہے جو علاقائی امن، تجارت، توانائی، اور باہمی احترام پر مبنی ہے  ۔ موجودہ عالمی دگرگوں صورتِ حال میں، یہ دوستی ایک امید کی کرن کے طور پر ابھرتی ہے۔صدر پزشکیان کا پاکستان کا دورہ اقتصادی دباؤ، سیکورٹی خطرات، اور عالمی پیچیدگیوں کے درمیان ایک طاقتور اشارہ ہے کہ پاکستانی اور ایرانی قیادت نے مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ دورہ نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیتا ہے بلکہ خطے میں ایک نئے، متوازن عالمی نظارے کی بنیاد رکھتا ہے—جو مستقبل میں اسلامی دنیا کے شراکت داروں کو متحد کر سکتا ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔