راولپنڈی سے پیر س تک کا سفر ،اخبار بیچنے والے پاکستانی کو فرانس کا اعلیٰ ترین سول اعزازکیسے ملا؟ 

 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )  فرانس کے دارالحکومت پیرس کی مصروف سڑکوں پر، جہاں ڈیجیٹل میڈیا نے اخبارات کو تقریباً ناپید کر دیا ہے، وہاں ایک شخص آج بھی روایتی انداز میں صبح سویرے اخبارات بیچتا نظر آتا ہے۔

 یہ کوئی اور نہیں بلکہ 72 سالہ پاکستانی نژاد علی اکبر ہیں، جنہیں فرانس کے اعلیٰ ترین سول اعزاز "نیشنل آرڈر آف میرٹ”  سے نوازنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
علی اکبر کون ہیں ؟
 علی اکبر کا تعلق پاکستان کے شہر راولپنڈی سے ہے۔ وہ 1973 میں روزگار کی تلاش میں فرانس آئے  اور پیرس میں چھوٹے موٹے کاموں کے بعد اخبار فروخت کرنے کا پیشہ اختیار کیا ۔ تب سے لے کر آج تک وہ پیرس کی سڑکوں پر اخبارات بیچنے کی روایت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں — ایسے وقت میں جب یورپ میں یہ کام تقریباً ختم ہو چکا ہے۔
 اخبار کی صنعت کا زوال، مگر علی اکبر کا حوصلہ برقرار
گزشتہ چند دہائیوں میں جب ڈیجیٹل میڈیا نے اخبار فروشی کو تقریباً ناپید کر دیا، تب بھی علی اکبر نے ہار نہ مانی۔ وہ پیرس کے ان چند آخری افراد میں سے ہیں جو آج بھی صبح صبح اخبارات کو سائیکل یا تھیلے میں ڈال کر بیچنے نکلتے ہیں۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، علی اکبر "پیرس کے آخری اخبار فروش”  کے طور پر جانے جاتے ہیں — اور اب ان کی یہ خدمات فرانس نے ایک بڑے اعزاز سے تسلیم کی ہیں۔
 فرانس کا "نیشنل آرڈر آف میرٹ” — یہ اعزاز کیوں؟
فرانسیسی صد ایمانوئل میکرون  کی جانب سے  ستمبر 2025 میں علی اکبر کو "نیشنل آرڈر آف میرٹ”  سے نوازا جائے گا، جو کہ فرانس کا دوسرا سب سے بڑا سول اعزاز  ہے۔ یہ اعزاز ایسے افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے فرانسیسی معاشرے میں  نمایاں خدمات  انجام دی ہوں خواہ وہ کسی بھی پس منظر سے تعلق رکھتے ہوں۔ علی اکبر کو یہ اعزاز پیرس کے شہری کلچر، مقامی معیشت، اور سڑکوں کی ثقافت کو نصف صدی سے فروغ دینے پر دیا جا رہا ہے۔
 پاکستانی کمیونٹی کے لیے فخر کا مقام
یہ اعزاز نہ صرف علی اکبر کی ذاتی محنت کا اعتراف ہے بلکہ پاکستانی کمیونٹی کے لیے بھی فخر کا لمحہ ہے، جو دنیا بھر میں اپنی محنت، دیانت داری اور لگن سے خود کو منوا رہی ہے۔راولپنڈی سے پیرس تک کے اس سفر میں، علی اکبر صرف اخبار فروش نہیں، بلکہ ایک جیتی جاگتی داستان ہیں — محنت، استقامت اور خلوص کی علامت۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔