اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو اربوں ڈالر کی امداد روک دی ہے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ تعلیم نے ہارورڈ یونیورسٹی کو باضابطہ طور پر اس اقدام سے آگاہ کیا اور اربوں ڈالر کی امداد روک دی۔تحقیق اور دیگر مسائل کے لیے اربوں ڈالر کی فنڈنگ منجمد کر دی گئی۔ ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو یہ امداد معطل کر دی جائے گی۔ہارورڈ یونیورسٹی کی وفاقی امداد کو پہلے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات پر عمل کرنے سے انکار کرنے پر منجمد کر دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مارچ میں کہا تھا کہ وہ ہارورڈ کے تقریباً 256 ملین ڈالر کے وفاقی معاہدوں اور مزید 8.7 بلین ڈالر کے گرانٹ وعدوں کا جائزہ لے رہی ہے کیونکہ یونیورسٹی نے کیمپس میں یہود مخالف رویے کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے تھے۔ٹرمپ انتظامیہ اور ہارورڈ کے درمیان تناؤ اس وقت بڑھ گیا جب یونیورسٹی نے دیگر یونیورسٹیوں کے برعکس دباؤ کے باوجود اپنے تعلیمی اور انتظامی امور میں حکومتی مداخلت کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں
ہارورڈ یونیورسٹی کے داخلہ پروگرام کا طریقہ کار عدالت میں چیلنج
ہارورڈ یونیورسٹی کی تاریخی اہمیت
ہارورڈ یونیورسٹی دنیا کی قدیم ترین اور معزز ترین جامعات میں سے ایک ہے۔ اس کی تاریخ 380 سال سے زیادہ پرانی ہے اور یہ کئی اہم مراحل سے گزری ہے۔ ہارورڈ کی بنیاد 1636 میں میساچوسٹس بے کالونی کے قانون ساز ادارے نے رکھی۔ اس کا مقصد پادریوں اور سول رہنماؤں کو تعلیم دینا تھا۔ یہ انگلینڈ سے آنے والے پیوریٹنز کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنائی گئی تھی۔ جان ہارورڈ، ایک نوجوان پادری نے1638 میں اپنی آدھی جائیداد اور اپنی لائبریری (تقریباً 400 کتابیں) کالج کو وصیت کی۔ ان کے اعزاز میں کالج کا نام "ہارورڈ کالج” رکھا گیا،ابتدائی نصاب کلاسیکی زبانوں (لاطینی، یونانی، عبرانی)، فلسفہ، ریاضی اور الہیات پر مشتمل تھا۔
وقت کے ساتھ ساتھ، ہارورڈ نے اپنے نصاب کو وسیع کیا اور مختلف شعبوں میں تعلیم فراہم کرنا شروع کی۔ اسے آہستہ آہستہ ایک مکمل یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہوا۔ 19ویں صدی کے اوائل میں، ہارورڈ نے قانون (1817) اور طب (1782) کے اسکول قائم کیے، جس سے اس کا تعلیمی دائرہ مزید وسیع ہوا۔
(1869-1909):
یہ ہارورڈ کی تاریخ کا ایک انقلابی دور تھا۔ صدر ایلیٹ نے نصاب میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کیں، انتخابی نظام متعارف کرایا (طلباء کو مضامین کا انتخاب کرنے کی اجازت دی)، اور یونیورسٹی کو ایک جدید تحقیق پر مبنی ادارے میں تبدیل کیا۔ ان کے دور میں ہارورڈ نے دنیا کی صف اول کی جامعات میں اپنی جگہ بنائی۔
خواتین کی تعلیم:
19ویں صدی کے آخر میں، ہارورڈ نے خواتین کے لیے ریڈکلف کالج قائم کیا، جو بعد میں ہارورڈ یونیورسٹی کا حصہ بن گیا۔
توسیع اور عالمی اثر:
تحقیق اور جدت:
20ویں صدی میں، ہارورڈ نے تحقیق اور جدت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اس کے فیکلٹی ممبران نے مختلف شعبوں میں اہم دریافتیں کیں۔
گریجویٹ اسکولوں کا قیام:
ہارورڈ نے مزید گریجویٹ اسکول قائم کیے، جیسے بزنس سکول (1908)، پبلک ہیلتھ سکول (1913) اور گورنمنٹ سکول (1936)، جو اب کینیڈی سکول آف گورنمنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ہارورڈ نے عالمی سطح پر ایک ممتاز تعلیمی ادارے کے طور پر اپنی پہچان بنائی۔ اس کے فارغ التحصیل افراد نے سیاست، سائنس، ادب، فن اور دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کیا۔ دوسری جنگ عظیم اور سرد جنگ نے ہارورڈ کی تحقیق اور تعلیمی پروگراموں پر اثر ڈالا۔
ہارورڈ دنیا کی بہترین جامعات میں شمار ہوتی ہے اور مختلف شعبوں میں اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرتی ہے۔ ہارورڈ نے کئی عالمی رہنما، نوبل انعام یافتہ، اور مختلف شعبوں میں ممتاز شخصیات پیدا کی ہیں۔مختصراً، ہارورڈ یونیورسٹی کی تاریخ ایک ایسے ادارے کی کہانی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ ارتقاء پذیر رہا ہے، چیلنجز کا سامنا کیا ہے، اور مسلسل تعلیم، تحقیق اور سماجی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جو اپنے ماضی پر فخر کرتا ہے اور مستقبل کے لیے پرعزم ہے