اس وقت مختلف اندازوں کے مطابق اسٹاک ایکسچینج کی قیمت سے آمدنی کا تناسب زیادہ ہے، جو منافع کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہے درآمدات اور منافع کی بتدریج بحالی اور سخت مالیاتی پالیسی کے نفاذ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، لیکن بلند شرح سود سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ سے باہر نکال سکتی ہے۔
21% شرح سود کے ساتھ سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے سے کنارہ کشی اختیار کریں گے اور انہیں اسٹاک مارکیٹ کی طرف راغب کرنے کے لیے 21% سے زیادہ کی رسک فری واپسی کی پیشکش کرنی ہوگی۔
جن سرمایہ کاروں کو پہلے نقصان ہوا ہے وہ اسٹاک مارکیٹ کے مستحکم ہونے کا انتظار کریں گے، کیونکہ مستقبل قریب میں شرح سود میں کمی، آئی ایم ایف پروگرام کا تسلسل اور غیر متنازعہ انتخابات اسٹاک مارکیٹ کو مزید تیزی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔