اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو بریفنگ دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے سینئر افسران نے کہا کہ حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے جنگ بندی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس اور سیکیورٹی سربراہان نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو بریفنگ میں بتایا کہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی افراد کی حالت نازک ہے اور ان کی رہائی کے لیے جنگ بندی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔اسرائیلی جرنیلوں کا کہنا تھا کہ زیادہ تر یرغمالیوں کا وزن خوراک کی کمی کی وجہ سے آدھا کم ہو گیا ہے، اس صورت میں سردیوں میں یرغمالیوں کا زندہ رہنا مشکل ہے ۔دوسری جانب اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مظاہرے جاری ہیں اور اس دوران نیتن یاہو کے گھر پر بھی مظاہرین نے حملہ کیا۔.
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیزریا میں نیتن یاہو کے گھر کے باغ میں 2 فلیش بم گرے لیکن کوئی نقصان نہیں ہوا اور نیتن یاہو یا ان کے اہل خانہ کا کوئی بھی گھر میں موجود نہیں تھا جب کہ اسرائیلی ایوان پر حملے کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے گھر پر حملے کے بارے میں بیان دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ تمام سرخ لکیریں عبور کر لی گئی ہیں۔. اب آپ کو اپنے گھر سے ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔