اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز)ایران کے رکن پارلیمنٹ نے مہسہ امینی کی موت پر برہنہ سر احتجاج کرنے والی خواتین کو فسادی اور طوائف قرار دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی رکن پارلیمنٹ محمود نباویان نے پولیس حراست میں مہسا امینی کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والی خواتین کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے کہا کہ برہنہ احتجاج کرنے والی خواتین فسادی اور طوائف ہیں۔ .
ایرانی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ خواتین کا عوام میں حجاب نہ پہننا یا سر سے اسکارف نہ اتارنا عوام میں برہنہ ہونے کے مترادف ہے اور ایسی خواتین منافق، فسادی، ٹھگ اور فتنہ پرست ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی پولیس کی جانب سے حجاب نہ پہننے کی وجہ سے حراست میں لی گئی ایک نوجوان لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں، جس میں کئی خواتین نے حجاب اتار کر اپنے بال کٹوائے تھے۔
پولیس نے طاقت کے ذریعے احتجاج کو روکنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے دوران اب تک 76 افراد ہلاک اور 900 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
ایرانی پولیس کے مطابق اب تک 1200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں سیاسی جماعتوں کے کارکن، وکلا اور صحافیوں کے علاوہ مظاہرین بھی شامل ہیں۔