بدترین مسلح تنازعات کی درجہ بندی میں پاکستان 14ویں، بھارت 15ویں اور بنگلہ دیش 17ویں نمبر پر ہے۔آرمڈ کانفلیکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ (ACLED) کی تازہ ترین رپورٹ میں بھارت کی رینکنگ میں ایک پوائنٹ کی کمی ہوئی ہے جبکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی پانچ پانچ پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے۔رپورٹ میں افغانستان کی صورتحال کو بھی پریشان کن قرار دیا گیا ہے تاہم یہ 25ویں نمبر پر ہے اور اس کی پوزیشن 12 درجے بہتر ہوئی ہے۔
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں ہر چھ میں سے ایک شخص کسی نہ کسی پرتشدد خطے میں رہتا ہے۔ 2022 کے مقابلے 2023 میں تنازعات میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ریکارڈ پر سب سے زیادہ پرتشدد واقعات والے 50 ممالک کو اکٹھا کیا جائے تو یہ دنیا کے 97 فیصد تنازعات کے ذمہ دار ہیں۔
فہرست میں سرفہرست 10 ممالک کی صورتحال بدترین ہے جن میں میانمار، شام اور فلسطین جیسے ممالک شامل ہیں۔واضح رہے کہ ACLED ایک ایسی تنظیم ہے جو دنیا بھر میں مسلح تنازعات، واقعات اور احتجاجی سرگرمیوں کے بارے میں حقیقی وقت میں ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔