تتلیاں بغیر رکے کتنی دیر تک اڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ،جا ن کر حیران رہ جائینگے

ارد و ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سائنسدانوں نے پہلی بار دریافت کیا ہے کہ تتلیاںبغیر رکے اڑ کر پور ا سمندر عبور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں.اسپین میں بارسلونا کے بوٹینیکل انسٹی ٹیوٹ نے دریافت کیا کہ تتلیوں نے بحر اوقیانوس کے اوپر کم از کم 2،600 میل تک پرواز کی۔محققین نے یہ دریافت 2013 میں فرانسیسی گیانا میں اس وقت کی جب انہوں نے پینٹ شدہ تتلیوں کے جھنڈ کو ریت پر بیٹھے دیکھا، ان کے پروں کو پھاڑ دیا گیا اور سوراخ نظر آ رہے تھے۔

اس دریافت نے سائنسدانوں کے ذہنوں کو حیران کر دیا ہے کیونکہ یہ تتلیاں پوری دنیا میں عام ہیں لیکن جنوبی امریکہ میں نظر نہیں آتیں۔اس کے بعد اس نے ایک دہائی اس تحقیق میں گزاری کہ تتلیاں جنوبی امریکہ میں کیسے پہنچیں۔اس طرح اس نے دریافت کیا کہ تتلیوں میں سمندر کے پار اڑنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔محققین نے کہا کہ ہم تتلیوں کو نازک خوبصورتی کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن سائنس نے ثابت کیا ہے کہ وہ ناقابل یقین کارناموں کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی صلاحیتوں کے بارے میں ابھی تک زیادہ معلومات نہیں ہیں۔اس طرح کے کیڑوں کی منتقلی غیر معمولی نہیں ہے، لیکن ان کا پتہ لگانا مشکل ہے۔یہی وجہ ہے کہ محققین نے تتلیوں کے سفر کے بارے میں جاننے کے لیے متعدد ذرائع کا استعمال کیا۔ سب سے پہلے، انہوں نے تتلیوں کے جینوم کو ترتیب دیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ یورپ اور افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

تحقیقی ٹیم نے ان کے پروں کا معائنہ کرتے ہوئے پولن ڈی این اے کا بھی تجزیہ کیا جس سے افریقہ اور یورپ سے ان کا تعلق بھی ثابت ہوا۔ان شواہد نے واضح کیا کہ یہ تتلیاں امریکہ سے نہیں ہیں بلکہ ان کی زندگی افریقہ یا یورپ سے شروع ہوئی ہے۔محققین کے مطابق یہ تتلیاں مغربی افریقہ سے جنوبی افریقہ پہنچیں اور بحر اوقیانوس کے اوپر 2600 میل کا سفر طے کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے یورپ سے سفر کیا تو فاصلہ 4،350 میل یا اس سے زیادہ ہوگا، جو ایک چھوٹے کیڑے کے لیے ایک بہت ہی غیر معمولی کارنامہ ہے۔یہ پہلے ہی معلوم ہے کہ اس نوع کی تتلیاں یورپ اور افریقہ کے درمیان 9000 میل کا سفر طے کرتی ہیں لیکن اس طرح انہیں رات کو آرام کرنے کے ساتھ ساتھ کھانا بھی ملتا ہے۔لیکن مغربی افریقہ سے جنوبی امریکہ جانے کے لیے تتلیوں کو بغیر آرام کیے 8 دن تک اڑنا پڑتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے.ب سے پہلے، انہوں نے تتلیوں کے جینوم کو ترتیب دیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ یورپ اور افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے یورپ سے سفر کیا تو فاصلہ 4،350 میل یا اس سے زیادہ ہوگا، جو ایک چھوٹے کیڑے کے لیے ایک بہت ہی غیر معمولی کارنامہ ہے۔یہ پہلے ہی معلوم ہے کہ اس نوع کی تتلیاں یورپ اور افریقہ کے درمیان 9000 میل کا سفر طے کرتی ہیں لیکن اس طرح انہیں رات کو آرام کرنے کے ساتھ ساتھ کھانا بھی ملتا ہے۔لیکن مغربی افریقہ سے جنوبی امریکہ جانے کے لیے تتلیوں کو بغیر آرام کیے 8 دن تک اڑنا پڑتا ہے.اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے ۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھURDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    ویب سائٹ پر اشتہار کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

    اشتہارات اور خبروں کیلئے اردو ورلڈ کینیڈا سے رابطہ کریں     923455060897+  یا اس ایڈریس پرمیل کریں
     urduworldcanada@gmail.com

    رازداری کی پالیسی

    اردو ورلڈ کینیڈا کے تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ ︳    2024 @ urduworld.ca