جواب آسان نہیں ہے لیکن یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ گاجر کا حلوہ کتنا کھاتے ہیں۔چینی اور چکنائی کی وجہ سے روزانہ گاجر کا حلوہ کھانے کی عادت نقصان دہ ہو سکتی ہے۔لیکن اسے معتدل مقدار میں ہفتے میں ایک یا دو بار کھانے سے صحت کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
بینائی کے لیے مفید
اس حلوے کا بنیادی جزو گاجر ہے اس لیے اسے گاجر کا حلوہ کہا جاتا ہے۔گاجر بیٹا کیروٹین سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ جسم میں وٹامن اے میں تبدیل ہوتی ہے۔یہ وٹامن بینائی کے لیے بہت ضروری ہے اور یہی وجہ ہے کہ گاجر کا حلوہ کھانے سے بینائی بہتر ہوتی ہے۔
مدافعتی نظام
گاجر سردیوں کی سبزی ہے اور اسے کھانے سے سرد موسم میں مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے۔اس میں موجود وٹامن سی مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے جو موسمی بیماریوں سے بچاتا ہے۔اس کے ساتھ گاجر کے حلوے میں موجود خشک میوہ جات اور گھی بھی مدافعتی نظام کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔
غذائی اجزاء سے بھرپور
اس حلوے میں گاجر کے ساتھ ساتھ دودھ، گھی اور گری دار میوے جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔یہ سب صحت کے لیے فائدہ مند ہیں اور جسم کو بہت سے غذائی اجزا فراہم کرتے ہیں، مثلاً دودھ میں پروٹین، وٹامنز، کیلشیم اور میگنیشیم ہوتا ہے۔گری دار میوے میں اینٹی آکسیڈنٹس، پروٹین اور صحت مند چکنائی ہوتی ہے۔
تناؤ جیسے عام مسئلے سے بچنا
گاجر میں وٹامن اے، سی اور کے (کے) کے ساتھ ساتھ فائبر بھی پایا جاتا ہے جو کہ نظام انہضام کو بہتر بناتا ہے۔
جلد اور ہڈیوں کے لیے مفید
گاجر میں موجود وٹامن اے اور سی کی وجہ سے یہ حلوہ کھانے سے جلد کی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ دودھ میں موجود کیلشیم ہڈیوں کی صحت کو فائدہ پہنچاتا ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔
سرد موسم کے اثرات سے تحفظ
کچھ لوگ یہ حلوہ گرم کھانا پسند کرتے ہیں تو کچھ ٹھنڈے حلوے کے شوقین ہوتے ہیں۔آپ جو بھی پسند کریں، اسے کھانے سے سردیوں کی سردی سے کچھ تحفظ ملتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس حلوے میں گھی ایک سپر فوڈ ہے جو جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتا ہے اور سردی کے احساس کو کم کرتا ہے۔