2001 میں ہندوستانی پارلیمنٹ پر حملے کے دن، نئی لوک سبھا اسمبلی کی عمارت میں جاری اجلاس کے دوران، مہمانوں کی گیلری میں دو نوجوان تھے جنہوں نے اچانک سے سموگ بم پھینک دیا
نوجوانوں نے ارکان کی نشستوں کی طرف چھلانگ لگا کر اسموک بم پھینکے جس کے بعد ایوان میں افراتفری پھیل گئی.
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں نوجوانوں کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا. واقعے کے بعد اجلاس کی کارروائی ملتوی کر دی گئی.
بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی پولیس کی جانب سے دونوں نوجوانوں کو مبینہ طور پر سہولت فراہم کرنے کے الزام میں مزید مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے, اب تک پانچ گرفتاریاں ہو چکی ہیں جبکہ ایک مبینہ شخص اب بھی فرار ہے.
پولیس کے مطابق 4 افراد نے لوک سبھا میں داخل ہونے کا منصوبہ بنایا تھا جن میں سے ساگر شرما اور منورجن ڈی نے مہمانوں کی گیلری سے چھلانگ لگا کر دھواں دار بم پھینکے تھے, جبکہ وشال شرما نے انہیں رہائش فراہم کی تھی گرفتار ہونے والے پانچوں نوجوان بے روزگاری سے تنگ آچکے ہیں
بھارتی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں کودنے والے دو نوجوانوں ساگر اور انجینئرنگ گریجویٹ منورنجن ڈی نے بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا سے پاس لے کر پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلہ لیا.
پارلیمنٹ کی اتنی بڑی سیکیورٹی خلاف ورزی پر اپوزیشن کے ہاتھوں بی جے پی کوسخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
81