اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ٹورنٹو کی میئر اولیویا چاو نے بدھ کی صبح سٹی کونسل کے اجلاس سے پہلے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹورنٹو پولیس اور ایک 16 سالہ لڑکے کے درمیان فائرنگ کے واقعے نے گہری تشویش پیدا کر دی ہے۔
شہر کو نوجوانوں کے ہاتھوں سے بندوقیں دور رکھنے کے لیے مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ کہنے لگے یہ بندوقیں کہاں سے آرہی ہیں؟ ان میں سے بہت سی امریکی بندوقیں ہیں، اس لیے ہمیں نوجوانوں کو گینگ کی سرگرمیوں سے دور رکھنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنا ہوگا۔ اونٹاریو کے خصوصی تحقیقاتی یونٹ نے کہا کہ ٹورنٹو پولیس نے اتوار کو نارتھ یارک میں ایک گاڑی کو معمول کی ٹریفک کے لیے روکا۔ اس کی وجہ گاڑی کی اگلی لائسنس پلیٹ غائب تھی۔ گاڑی میں کل چھ افراد سوار تھے۔
پولیس باڈی کیمرہ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ایک افسر کار کے پیچھے بیٹھی لڑکی سے بات کر رہا ہے۔ اس کے بعد افسر کو مسافروں کی اگلی سیٹ پر کنڈی کھینچتے ہوئے اور گاڑی کے پیچھے بیٹھے مسافروں کو باہر نکلنے کی اجازت دینے کے لیے سیٹ کو آگے بڑھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ لڑکی تھوڑی دیر بعد، پیچھے بیٹھا ایک لڑکا آگے بڑھتا ہوا نظر آتا ہے، بندوق نکال کر افسر پر گولی چلاتا ہے۔ اہلکار فوراً گاڑی سے پیچھے ہٹ گیا اور پھر گاڑی پر کئی گولیاں چلائیں۔
میئر نے کہا کہ یہ ایک خوفناک صورتحال ہے۔ ہمیں نوجوانوں کو زیادہ مواقع، زیادہ امیدیں، زیادہ روزگار دینا ہے۔ صوبے کے پولیس واچ ڈاگ نے تصدیق کی کہ 16 سالہ لڑکی منگل کو ہسپتال میں دم توڑ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے دوران جوابی کارروائی کرنے والے اہلکار زخمی نہیں ہوئے۔
ٹورنٹو پولیس نے بتایا کہ گاڑی میں سوار پانچ دیگر افراد، جن کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان تھیں، ٹورنٹو یا برامپٹن کے رہنے والے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک نوجوان پر رہائی کے حکم کی تعمیل میں ناکامی کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔