27
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آڈیٹر جنرل نےایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا البرٹا حکومت ڈے کیئر فنڈز کے مؤثر اور شفاف استعمال میں ناکام رہی
البرٹا کے آڈیٹر جنرل، ڈوگ وائلی نے ایک رپورٹ میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے کہ ڈے کیئر آپریٹرز وفاقی و صوبائی فنڈنگ کو والدین کی فیسوں میں کمی یا عملے کی اجرت میں اضافے کے لیے استعمال کریں۔رپورٹ کے مطابق، صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈنگ کے دعوؤں کی مناسب جانچ نہ ہونے کے باعث پبلک فنڈز کے غلط استعمال کا خطرہ پایا جاتا ہے۔ 25 ڈے کیئرز کے جائزے میں حاضری کے ریکارڈ میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئیں،
جن میں مبالغہ آمیز اعداد و شمار اور ڈپلیکیٹ دعوے شامل ہیں۔ ایک کیس میں حکومت کو صرف ایک ماہ میں تقریباً $26,000 کی زائد ادائیگی کرنا پڑی۔ڈوگ وائلی نے کہا:”یہ عوامی فنڈز ہیں، اور ان کے استعمال میں شفافیت، احتساب اور درستگی بنیادی اصول ہونے چاہئیں۔ جب تصدیق کا نظام کمزور ہو تو عوام کا اعتماد بھی متاثر ہوتا ہے۔”اہم نکات:2023-24 میں البرٹا نے ڈے کیئر اور بچوں کی نگہداشت پر $1 بلین سے زائد خرچ کیے۔آڈٹ میں 2,600 سے زائد سہولیات میں حکومتی نگرانی کے نظام کو غیر مؤثر قرار دیا گیا۔حکومت کے پاس عملے کی اجرت بڑھانے والے خصوصی فنڈز کے درست استعمال کا بھی کوئی مؤثر نظام نہیں ہے۔
آڈیٹر جنرل نے حکومت کو تصدیقی میکانزم بہتر بنانے اور فنڈز کے استعمال پر سخت نگرانی کی سفارش کی ہے۔حکومتی ردعمل:تعلیم و بچوں کی دیکھ بھال کے وزیر، ڈیمیٹریوس نکولائیڈز نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا:”ہم آڈیٹر جنرل کی سفارشات کا خیر مقدم کرتے ہیں اور دعوؤں کے نظام کو مزید شفاف، درست اور مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔”اپوزیشن کا مؤقف:این ڈی پی کی نقاد برائے بچوں و خاندانی خدمات، ڈیانا بیٹن، نے رپورٹ کو "والدین کے ساتھ دوہرا ظلم” قرار دیتے ہوئے کہا:”یہ فنڈز کا غلط انتظام اور حکومتی بے حسی کی واضح مثال ہے۔ والدین کو مزید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بچوں کی فلاح پر سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔”