برلن میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران ایف اے ٹی ایف کے صدر ڈاکٹر مارکس نے کہا کہ پاکستان نے دیئے گئے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ یہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے اچھا ہو گا۔ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے تمام شرائط پوری کر لی گئی ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کا وفد کورونا کی صورتحال دیکھ کر جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف سے 34 اخراج پر عمل درآمد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رکن ممالک نے کارکردگی کو سراہا، گزشتہ دو سالوں میں ہم نے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کا پانچ بار جائزہ لیا، پاکستان نے دونوں ایکشن پلان پر وقت سے پہلے عمل کیا۔ اسے اور کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس وقت پاکستان کو گرے لسٹ سے نہیں نکالا جا رہا۔ پاکستان نے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے اور اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد گروپوں کے سینئر رہنماؤں کے خلاف تحقیقات اور ان پر مقدمہ چلا رہا ہے۔ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حوالے سے پاکستان میں بھی مثبت رجحان ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر نے کہا کہ چار روزہ اجلاس میں یوکرین پر روس کے حملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں روس کی قیادت کو واپس لیا جا رہا ہے اور جبرالٹر کو گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک نے سخت محنت کی ہے، کورونا نے ایف اے ٹی ایف کے اہداف کو نشانہ بنایا ہے، ایف اے ٹی ایف نے ڈیجیٹل مانیٹرنگ بہتر کی ہے، یہ ایف اے ٹی ایف کا اہم اجلاس تھا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے فیصلے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹس کی ایک سیریز میں سابق وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ پاکستان کو فروری 2018 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی جانب سے گرے لسٹنگ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اس دوران چیلنجنگ مرحلہ ایکشن پلان کو مکمل کرنا تھا۔ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو ہمیں ادارے کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کے امکانات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہماری ماضی کی تاریخ کسی عالمی ادارے کے لیے سازگار نہیں تھی۔
انہوں نے لکھا کہ میں نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی جس کی سربراہی میرے سب سے اہم وزیر حماد اظہر کر رہے تھے۔ کمیٹی نے ایکشن پلان میں شامل تمام سرکاری محکموں اور سیکیورٹی اداروں کی نمائندگی کی۔ افسران نے بلیک لسٹ ہونے سے بچنے کے لیے دن رات کام کیا۔
انہوں نے مزید کہا، "اس وقت کے دوران، FATF نے بارہا ہمارے کام کی تعریف کی ہے اور میری حکومت نے سیاسی عزم ظاہر کیا ہے۔” ہم نے نہ صرف ملک کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایا بلکہ 34 میں سے 32 ایکشن پلان بھی مکمل کیا۔ ہماری حکومت نے اپریل میں باقی دو آئٹمز پر تعمیل رپورٹ پیش کی تھی جس کی بنیاد پر اب ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا ایکشن پلان مکمل قرار دیا ہے۔
لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے ایکشن پلان پر مکمل کام کی تصدیق کے لیے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ٹیم کا دورہ بھی کامیابی سے گزرے گا۔ حماد اظہر، کمیٹی اور دیگر ورکنگ افسران نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پورے ملک کو آپ پر فخر ہے۔
حنا ربانی کھر
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ مبارک ہو! فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کے دو ایکشن پلان کو مکمل قرار دے دیا۔ عالمی برادری نے متفقہ طور پر ہماری کوششوں کو سراہا ہے۔ ہماری کامیابی 4 سال کے مشکل سفر کا نتیجہ ہے۔ پاکستان اس رفتار کو جاری رکھنے اور معیشت کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
ایک ویڈیو بیان میں حنا ربانی کھر نے مزید کہا کہ پاکستانی وفد ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شرکت کے لیے تین روز سے جرمنی کے شہر برلن میں ہے۔ کارکردگی کو سراہا جاتا ہے، اس کے ساتھ ہی ہماری گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل FATF کے طریقہ کار کے مطابق شروع ہوتا ہے۔ گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل اکتوبر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ایف اے ٹی ایف کے طریقہ کار کے مطابق تکنیکی جائزہ ٹیم پاکستان بھیجی جائے گی، ہم اکتوبر 2021 کے ایف اے ٹی ایف کے پلینری سائیکل سے پہلے اس کام کو مکمل کرنے کی پوری کوشش کریں گے اور ہم نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ممکنہ تعاون فراہم کیا جائے گا۔ ساتھ ہی، اکتوبر 2021 میں، ہماری FATF گرے لسٹ ختم ہو جائے گی۔ میں پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، برلن میں موجو ٹیم سمیت پاکستان کے تمام اداروں اور وزارتوں نے میرے ساتھ بہت محنت کی، جسے بین الاقوامی ادارے نے تسلیم کیا ہے۔
Congrats Pak! FATF declares both Action Plans complete. Intl community has unanimously ack our efforts. Our success is the result of 4 yrs of challenging journey. Pak reaffirms resolve to continue the momentum and give our economy a boost. Well done Pak Team FATF. Pak Zindabad!
— Hina Rabbani Khar (@HinaRKhar) June 17, 2022
Pak was nominated for grey listing by FATF in Feb 2018 & had to complete the most challenging action plan ever given to any jurisdiction. When my govt took over, we faced dire prospect of Blacklisting by that body. Our past compliance history with FATF was also not favourable.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 17, 2022
— Hina Rabbani Khar (@HinaRKhar) June 17, 2022