15
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پاکستان میں سرمایہ کاری، جدید منصوبوں کی تشکیل اور مقامی روزگار کے فروغ پر برٹش پاکستانی تاجر شفیق اکبر کو برطانوی پارلیمنٹ میں ایک اعلیٰ اعزاز اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ ایوارڈ اُن کی کاروباری کاوشوں، وژن اور پاکستان کی معیشت میں مثبت کردار کے اعتراف میں دیا گیا۔اس سلسلے میں برطانوی پارلیمنٹ میں ایک پُروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں ممتاز برطانوی شخصیات، ارکانِ پارلیمنٹ اور برٹش پاکستانی کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایوارڈ لارڈ شفق محمد نے شفیق اکبر کو پیش کیا، جنہوں نے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شفیق اکبر جیسے افراد دیاسپورہ کی روشن مثال ہیں۔ شفیق اکبر نے ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "برطانوی پارلیمنٹ میں میرے کام کی پہچان میرے لیے کسی بھی مالی یا مادی ایوارڈ سے زیادہ قیمتی ہے۔”
انہوں نے اپنی زندگی کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ایک طالب علم کے طور پر برطانیہ آئے اور تقریباً 15 سال لندن میں گزارے ۔ اس کے بعد انہوں نے پاکستان واپس جا کر کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا، جو ان کے بقول ان کی زندگی کا سب سے مثبت اور نتیجہ خیز فیصلہ ثابت ہوا۔شفیق اکبر نے پاکستان میں ریئل اسٹیٹ، جدید رہائشی و کمرشل منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں مقامی افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے جو مواقع دستیاب ہیں، وہ دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہیں۔
شفیق اکبر نے اپنی تقریر میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو پیغام دیا کہ "پاکستان میں سازگار معاشی ماحول تیزی سے اُبھر رہا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کو چاہیے کہ وہ آگے بڑھ کر ملک کی ترقی میں حصہ ڈالیں اور سرمایہ کاری کے ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ دیانت داری، جدید ٹیکنالوجی، شفافیت اور عالمی معیار کے منصوبے ہی پاکستان کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کر سکتے ہیں۔
شفیق اکبر کا یہ اعزاز صرف ان کی انفرادی کامیابی نہیں، بلکہ یہ برٹش پاکستانی کمیونٹی کے لیے بھی **فخر کی علامت** ہے۔ ان کا شمار ان کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے **دیاسپورہ کی صلاحیتوں** کو اجاگر کیا اور پاکستان کو بین الاقوامی سرمایہ کاری کے نقشے پر نمایاں مقام دلوانے کی کوشش کی۔