اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے سربراہ کی جانب سے اگلے سال ہونے والے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے اور ٹورنامنٹ کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے میں ہندوستان کی ہچکچاہٹ پر حیران کن تبصروں کے بعد پاکستان نے علاقائی کرکٹنگ باڈی کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) مینز ورلڈ کپ 2023 میں شرکت کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
اس بات کا فیصلہ منگل کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ یہ میٹنگ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ انڈیا (بی سی سی آئی) کے سکریٹری جے شاہ کے تبصروں کے بعد بلائی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان اگلے سال ایشیا کپ کی میزبانی کرنے والے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گا اور اس کے بجائے، ماضی کی مشق کے مطابق ٹورنامنٹ کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کر دیا جائے گا۔
پی سی بی کے اجلاس کے دوران، ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے پوچھا کہ شاہ کس طرح پاکستان سمیت کونسل کے ممبران سے ان پٹ لیے بغیر کونسل کی جانب سے یکطرفہ فیصلہ لے سکتے ہیں۔
پی سی بی کے اندر ذرائع نے بتایا کہ اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ پاکستان نے 2023 کے ون ڈے ٹورنامنٹ کے ساتھ ساتھ 2025 کے لیے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے میزبانی کے حقوق کیسے حاصل کیے ہیں۔ تاہم، یہ مایوس کن تھا کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم پاکستان میں کرکٹ کھیلنے پر آمادہ نہیں تھی۔
رمیض راجہ نے مبینہ طور پر کہا کہ اے سی سی کو پاک بھارت میچوں کی وجہ سے بہت زیادہ آمدنی ہوتی ہے یہ رقم ایشیا میں کرکٹ کی ترقی کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ تاہم، ایسا لگتا ہے کہ بھارت اس آمدنی سے محروم ہو گیا
پی سی بی حکام کا موقف تھا کہ ایشین کرکٹ کونسل رکن ممالک کے کرکٹ مفادات کے تحفظ کے لیے بنائی گئی تھی۔ اگر وہ ایسا کرنے سے قاصر ہے تو پھر پی سی بی کے اس میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔