اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں شرکاء کو کالعدم تحریک طالبان پاکستا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ سیاسی قیادت نے مسائل سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی اور پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان، وزراء، اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو اندرون و بیرون ملک لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ افغان حکومت کی سہولت کاری سے مذاکرات جاری ہیں جس میں سول اور فوجی نمائندوں پر مشتمل حکومتی کمیٹی آئین پاکستان کے دائرہ کار میں رہ کر مذاکرات کر رہی ہے۔ حتمی فیصلہ پاکستان کے آئین کی روشنی میں پارلیمنٹ کی منظوری، مستقبل کے لیے فراہم کردہ رہنمائی اور اتفاق رائے سے کیا جائے گا۔
اجلاس کو پاکستان افغانستان سرحد پر انتظامی امور پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان نے افغانستان میں امن و استحکام کے لیے انتہائی ذمہ دارانہ اور مثبت کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے لیے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا۔ امید تھی کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کو دنیا نے تسلیم کیا۔ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان کی بے مثال قربانیوں کی بدولت ملک بھر میں ریاستی کام، امن کی بحالی اور معمولات کی بحالی کو یقینی بنایا گیا ہے اور پاکستان کے کسی بھی حصے میں منظم دہشت گردی کا کوئی نشان باقی نہیں رہا۔