140
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے چند دنوں میں اپنے دوسرے صدر کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور کر لی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ نے جنوبی کوریا کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قائم مقام صدر ہان ڈیوک سو کے مواخذے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر نے اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صدر یون سک یول کے خلاف کارروائی کے لیے آئینی ججوں کی تقرری سے انکار کر دیا، جس کے بعد اپوزیشن نے صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کا اعلان کیا۔اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ دو آزاد تحقیقاتی ادارے معزول صدر یون کی طرف سے لگائے گئے مارشل لا اور خاتون اول کی مبینہ رشوت کی تحقیقات کریں۔
جنوبی کوریا کی اپوزیشن نے بھی قائم مقام صدر کے مواخذے کا اعلان کر دیا۔ہان ڈیوک سو جنوبی کوریا کے وزیر اعظم بھی ہیں اور یہ پہلا موقع ہے کہ جنوبی کوریا نے کسی قائم مقام صدر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک منظور کی ہے۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی اپوزیشن نے سابق صدر کے ملک میں مارشل لا لگانے کے فیصلے کے خلاف مواخذے کی دو تحریکیں بھی پیش کی تھیں۔سابق صدر یون سک یول کے خلاف پہلی مواخذے کی تحریک ناکام ہو گئی تھی لیکن اپوزیشن صدر یون کے خلاف دوسری تحریک عدم اعتماد پاس کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی جس کے بعد انہیں اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔