13
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارت اور پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان آئندہ میچ سے قبل ہاتھ ملانے کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) نے اپنا مؤقف واضح کر دیا ۔
بی سی سی آئی نےکہا ہے کہ "تمام کرکٹ قوانین اور ضوابط پر عمل ہوگا لیکن اس بات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ بھارتی اور پاکستانی کھلاڑی آپس میں ہاتھ ملائیں گے۔”
بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا کہ "پاکستان کے حوالے سے ہماری پالیسی وہی ہے جو پچھلے ہفتے تھی۔ ہم کرکٹ کے تمام ضوابط کی پابندی کریں گے لیکن ہاتھ ملانے کے حوالے سے کوئی وعدہ نہیں کر سکتے۔”
یاد رہے کہ بھارت اور پاکستان کا میچ 5 اکتوبر کو کولمبو، سری لنکا میں کھیلا جائے گا۔ اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی بھارتی ٹیم نے ضد دکھاتے ہوئے میچ کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا، جس پر کھیلوں کے حلقوں اور شائقین کی جانب سے شدید تنقید سامنے آئی تھی۔
بی سی سی آئی کا یہ مؤقف اس تاثر کو مزید تقویت دیتا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کھیل کو سیاست میں گھسیٹ رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح کے ایونٹ میں اس طرح کے رویے نہ صرف ’’کھیل کی روح‘‘ کے منافی ہیں بلکہ کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کی مثبت فضا کو بھی متاثر کرتے ہیں۔بین الاقوامی کرکٹ کونسل (ICC) کے ضوابط کے مطابق میچ کے آغاز اور اختتام پر دونوں ٹیموں کو ایک دوسرے کے ساتھ دوستانہ ماحول میں ہاتھ ملانا ’’اسپرٹ آف کرکٹ‘‘ کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم بھارت کے اس مؤقف کے بعد امکان ہے کہ آئی سی سی اس معاملے پر نظر رکھے اور کسی بھی ناخوشگوار صورتِ حال میں مداخلت کرے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ویمنز ورلڈ کپ کا میچ ہمیشہ کی طرح انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور شائقین اسے ’’ہائی وولٹیج مقابلہ‘‘ قرار دے رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارتی ٹیم کھیل کے میدان میں صرف کرکٹ پر توجہ دیتی ہے یا کھیل کے ساتھ ساتھ سیاسی ہٹ دھرمی بھی دکھاتی ہے۔