17
ارد و ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برٹش کولمبیا کے مشہور دریائے فریز میں ایک مقامی ماہی گیری کمپنی نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی مچھلی پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ مچھلی نہ صرف لمبائی میں دیو ہیکل ہے بلکہ اس کی عمر کا اندازہ 120 سال سے زائد لگایا جا رہا ہے۔
گھوسٹ‘: نایاب اور پراسرار مچھلی
ریور مونسٹر ایڈونچرز نامی ماہی گیری کمپنی، جو چلی ویک میں قائم ہے اور فریزر ریور میں اسٹرجن مچھلی کی تلاش میں مہارت رکھتی ہے، نے اعلان کیا کہ ان کے ایک ماہی گیری گروپ نے پیر کے روز للوئٹ کے جنوب میں ماہی گیری کے دوران اس نایاب اسٹرجن کو پکڑا۔کمپنی کی ترجمان جین شیئرسکی کے مطابق، یہ مچھلی تقریباً 3.1 میٹر (10 فٹ 2 انچ) طویل ہے اور اسے "گھوسٹ” کا لقب دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا > “جہاں تک ہمیں علم ہے، اس سے پہلے کسی نے بھی ‘گھوسٹ’ کو نہیں پکڑا۔ یہ ایک نایاب لمحہ تھا۔”
ماہی گیروں کا ردِعمل اور مچھلی کی شناخت
کمپنی کے مالک جیف گریمولفسن نے بتایا کہ جب ماہی گیروں کو اندازہ ہوا کہ انہوں نے اتنی بڑی مچھلی پکڑی ہے، تو وہ خوفزدہ اور حیران رہ گئے۔شیئرسکی نے اس مچھلی کو خود شناخت کیا، جس میں ایسی خاص نشانیاں تھیں جو "کرولڈ مچھلی” اور دیگر جسمانی علامات) سے پہچانی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مچھلی غیر معمولی طور پر نایاب ہے۔
پہلی بار پکڑی گئی مچھلی؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مچھلی پر کوئی ٹیگ موجود نہیں تھا ، جو عام طور پر تحقیق اور ماہی گیری کے لیے مچھلیوں پر لگایا جاتا ہے۔ اس سے کمپنی کو شک ہے کہ یہ مچھلی پہلی بار پکڑی گئی ہے ۔فشریز اینڈ اوشینز کینیڈا کے مطابق، اتنی بڑی اور بغیر ٹیگ کے اسٹرجن کا پکڑا جانا انتہائی غیر معمولی واقعہ ہے۔
ماحولیاتی ماہرین کی رائے
ماہی گیری اور ماحولیاتی ماہرین اس واقعے کو ایک **اہم حیاتیاتی دریافت قرار دے رہے ہیں۔ ایک ماہر نے کہا کہ > “یہ مچھلی ایک زندہ تاریخی خزانہ ہے۔ اس کی عمر، جس کا تخمینہ 120 سے 130 سال کے درمیان ہے، ہمیں بتاتی ہے کہ یہ مچھلی ممکنہ طور پر **1900 کے آغاز میں پیدا ہوئی ہوگی۔”
مچھلی کو واپس پانی میں کیوںچھوڑ دیا گیا
ریور مونسٹر ایڈونچرز کے اصولوں کے مطابق، انہوں نے مچھلی کو پکڑنے کے بعد واپس دریا میں چھوڑ دیا تاکہ یہ نایاب جاندار اپنی قدرتی عمر پوری کر سکے اور نسل کی بقاء میں معاون رہے۔
اس دریافت نے نہ صرف ماہی گیروں کو حیران کیا بلکہ ماحولیاتی اور حیاتیاتی تحقیق کے میدان میں بھی ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ دریائے فریزر میں اس نایاب اسٹرجن مچھلی کا پایا جانا کینیڈا کے قدرتی آبی ذخائر میں موجود قدرتی تنوع کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔