غزہ میں لاشیں، اور زندہ لاشیں: "یہ قدرتی نہیں، انسانوں کا پیدا کردہ قحط ہے۔ اقوامِ متحدہ 

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ میں اسرائیلی محاصرے اور مسلسل بمباری نے انسانی بحران کی ایک ایسی خوفناک شکل اختیار کرلی ہے جو تاریخ میں شاید ہی کبھی دیکھی گئی ہو۔

اقوامِ متحدہ، بین الاقوامی امدادی تنظیمیں اور مقامی شہری اس تباہ کن صورتحال کو "انسانوں کا پیدا کردہ قحط  قرار دے رہے ہیں۔اقوامِ متحدہ کی فلسطینی مہاجرین کی ایجنسی   کے کمشنر جنرل  فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام ایک ایسے کرب سے گزر رہے ہیں جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہاں کے لوگ نہ زندہ ہیں نہ مردہ — صرف چلتی پھرتی لاشیں بن چکے ہیں۔”
انہوں نے تصدیق کی کہ اب تک بھوک سے **100 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں ، جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔ مقامی شہری  ہنا المدہون نے بتایا کہ مارکیٹوں میں کھانے پینے کی اشیاء دستیاب نہیں، اور جو ہیں وہ اس قدر مہنگی ہیں کہ لوگ اپنے زیورات اور قیمتی سامان بیچ کر آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ایک ماں نے روتے ہوئے کہا کہ "میں نے بچوں کو کوڑے کے ڈھیر سے کھانے کے لیے باقیات تلاش کرتے دیکھا ہے۔” تہانی شہادہ  نامی امدادی کارکن نے بتایا کہ "اب پکانا اور نہانا بھی غزہ میں ایک لگژری بن چکا ہے۔”دیئر البلح سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ خاتون **ویلا فاطی** نے بی بی سی کو بتایا کہ "میں دعا کرتی ہوں کہ میرا بچہ ان حالات میں پیدا نہ ہو — یہ حالات ایک ناقابلِ تصور تباہی ہیں۔”
اقوامِ متحدہ اور دیگر ذرائع کے مطابق، صرف دو ماہ میں **1,000 سے زائد فلسطینی** اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں — یہ وہ لوگ تھے جو امدادی مراکز کی طرف بڑھ رہے تھے۔ امداد لینے والے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ خوف کے مارے امداد حاصل کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ایک برطانوی فلاحی ادارے سے منسلک ڈاکٹر نے کہا کہ "غزہ صرف قحط کے قریب نہیں ہے، بلکہ مکمل طور پر قحط زدہ علاقہ بن چکا ہے۔”فلپ لازارینی نے اسرائیل سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ وہ امدادی سامان کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرے تاکہ غذا، ادویات اور پینے کا پانی فوری طور پر غزہ پہنچایا جا سکے۔عالمی ادارہ صحت   کے سربراہ نے کہا ہے کہ "غزہ میں اس قسم کا قحط پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا — یہ قدرتی نہیں، انسانوں کا پیدا کردہ المیہ ہے۔”غزہ میں جاری تباہی صرف جنگ نہیں، بلکہ ایک دانستہ انسانی قتلِ عام ہے۔ دنیا خاموش رہی تو نہ صرف غزہ، بلکہ انسانیت کا ضمیر دفن ہو جائے گا۔ اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں، اور عالمی طاقتوں پر فوری ردعمل لازم ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔