اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کا دھرنا پولیس نے ختم کر دیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا اور کارکنوں نے اس دوران پولیس پر پتھراؤ کیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور پارٹی کے بانی عمران خان کی بہنوں کو آج ملاقات کی اجازت نہ دی گئی، جس کے باعث کارکنان نے جیل کے قریب دھرنا دیا۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے فیکٹری ناکے پر روک دیا۔ علیمہ خان نے کارکنان کو پرسکون رہنے کی ہدایت کی اور انہیں ناکے سے پیچھے ہٹاتے رہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ پولیس کے ساتھ ہماری کوئی لڑائی نہیں، پولیس والے ہمارے بھائی ہیں اور ہمارے ساتھ بہت اچھے ہیں۔ کارکنان کو پیچھے کرنے کی وجہ یہ تھی کہ خواتین بھی ساتھ ہیں اور پولیس والے خود بھی پریشان ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات کی اجازت عرصے سے نہیں دی جا رہی، اور ان کی بہن نے گزشتہ ملاقات میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں کی۔ وہ گزشتہ ایک ماہ سے ملاقات کے لیے آئے ہوئے ہیں تاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہو سکے۔
ملاقات نہ کرانے پر علیمہ خان اور دیگر کارکنان نے دھرنا دیا، اور پولیس حکام کے ساتھ مذاکرات بھی ہوئے لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے مذاکرات کے دوران پانچ گاڑیاں واپس کیں، جبکہ دھرنا قیادت نے تمام گاڑیوں کی واپسی پر دھرنا ختم کرنے کی شرط رکھی تھی۔ پولیس نے پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی 14 سرکاری اور نجی گاڑیاں قبضے میں لے کر تھانے منتقل کر دی تھیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا امکان نہیں ہے اور یہ اجازت قانونی بنیادوں پر بند کی گئی ہے، کسی کی خواہش پر نہیں۔