اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان آج ایک روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ اس اہم دورے کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی اور انتظامی سطح پر بھرپور تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، تاکہ اماراتی صدر کا شایانِ شان استقبال کیا جا سکے۔ اس دورے کو پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ اور مضبوط تعلقات کے تناظر میں نہایت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
دورے کے دوران صدر شیخ محمد بن زاید کی پاکستان کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔ ان ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، انفراسٹرکچر اور ترقیاتی شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق صدر متحدہ عرب امارات کا یہ دورہ نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے گا بلکہ اقتصادی تعاون کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ ترجمان نے کہا کہ یو اے ای پاکستان کا ایک قابلِ اعتماد دوست اور اہم شراکت دار ہے، جو مختلف شعبوں میں پاکستان کی معاشی ترقی میں کردار ادا کرتا رہا ہے۔
صدر متحدہ عرب امارات کے دورے کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں اسلام آباد کی حدود میں واقع پاکستان سیکرٹریٹ اور تمام وفاقی ادارے بند رہیں گے۔ اس کے علاوہ سینیٹ سیکرٹریٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بھی آج تعطیل ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی آج چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ کورٹس 26 دسمبر کو بند رہیں گی۔ اسی طرح وفاقی آئینی عدالت کے رجسٹرار نے بھی آج کی کاز لسٹ منسوخ کرتے ہوئے عام تعطیل کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
تاہم کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اسلام آباد کے تمام ہسپتال، بینک، اور دیگر ضروری سروسز کے دفاتر معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔ اس کے علاوہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، اسلام آباد انتظامیہ، پولیس، آئیسکو اور سوئی ناردرن گیس کے دفاتر بھی آج خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق صدر متحدہ عرب امارات کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی جہت دینے میں اہم کردار ادا کرے گا اور مستقبل میں پاک یو اے ای تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا سبب بنے گا۔