اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )موسلا دھار بارشوں کے تازہ سپیل نے بلوچستان میں لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے کیونکہ گزشتہ تین روز کے دوران مزید 10 شہری جاں بحق ہو گئے جب کہ مکانات، سڑکوں اور پلوں سمیت انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا۔
بارش سے متاثرہ انفراسٹرکچر کوہلو-کوئٹہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت بری طرح متاثر ہوئی سیلابی ریلے سے قلعہ عبداللہ میں 200 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا جب کہ بیشتر رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے۔
اس کے علاوہ ٹوبہ اچکزئی میں سیلابی ریلے میں دو افراد ڈوب گئے، جبکہ بارکھان، رکھنی، ڈیرہ بگٹی، شیرانی، کوہ سلیمان، زیارت اور قلعہ سیف اللہ میں زیریں علاقے زیر آب آ گئے ۔
چمن اور کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقے میں شدید بارشوں کے بعد ندی نالوں میں تیز بہاؤ کے باعث میدانی اور پچاڑ کے علاقے بھی زیر آب آنے کا خطرہ ہیں۔
محکمہ موسمیات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں ڈپریشن پیدا ہوا ہے جو مکران کے ساحل کے ساتھ مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔
اس موسمی نظام کی وجہ سے ملک کے جنوبی علاقوں میں مون سون کی ہوائیں مسلسل داخل ہو رہی ہیں
اس موسمی نظام کے زیر اثر، سندھ اور بلوچستان میں 16 سے 18 اگست کے دوران وقفے وقفے سے وسیع پیمانے پر بارش کا اامکان ہے
محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ حکام کو الرٹ رہنے اور پیشین گوئی کی مدت کے دوران ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے