اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سویڈش سائنسدان سوانتے پابو، جنہوں نے ناپید ہومینز کے جینوم اور انسانی ارتقاء کے گرد اپنی دریافتوں کے لیے طب کا نوبل انعام جیتا تھا، کو ان کے ساتھیوں نے جشن کے طور پر ایک تالاب میں پھینک دیا۔یہ تقریبات جرمنی کے میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ میں ہوئی جہاں پابو کے ساتھی انہیں نوبل ایوارڈ پر مبارکباد دینے آئے تھے
What better way to celebrate your #NobelPrize than being grabbed by your colleagues & thrown into your Institute's pond?😂At #MedicineNobelPrize Winner Svante Pääbo's @MPI_EVA_Leipzig, scientific success is traditionally celebrated w/ a quick *voluntary* bath!😉🌊@maxplanckpress pic.twitter.com/IMnMgPsexx
— Max Planck Society (@maxplanckpress) October 4, 2022
انسٹی ٹیوٹ نے ٹویٹر پر کہا ،ہم مکمل طور پر پرجوش اور خوش ہیں۔” ویڈیو میں انہیں جھکتے ہوئے دیکھا گیا۔
نوبل انعام کے آفیشل اکاؤنٹ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے نئے میڈیسن انعام یافتہ سوانتے پابو نے اس وقت کھلبلی مچائی جب ان کے ساتھیوں نے اسے تالاب میں پھینک دیا۔”
تنظیم نے بتایا کہ یہ روایت عام طور پر اس وقت تھی جب کسی فرد نے پی ایچ ڈی کی تھی۔
Our new medicine laureate Svante Pääbo made a splash when his colleagues at @MPI_EVA_Leipzig threw him into a pond. Normally throwing a colleague into the pond happens when somebody receives a PhD, and they wanted to do it for Pääbo's #NobelPrize as well.
Video: Benjamin Vernot pic.twitter.com/SaHAxfwRID
— The Nobel Prize (@NobelPrize) October 8, 2022