وزیر اعظم شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ‘سرٹیفائیڈ چور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے قبل از وقت انتخابات کے آپشن کو بھی مسترد کردیا اور کہا کہ عام انتخابات میں ابھی 11 ماہ باقی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل چکا ہے۔ "میں پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجتماعی کوششوں اور وژن سے ممکن ہوا ہے۔” پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اور یہ ان تمام افراد، اداروں اور حکام کی کامیابی ہے جنہوں نے دن رات کام کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپنے سیاسی مخالفین پر گندی زبان استعمال کرنے اور جھوٹے الزامات لگانے والا چیئرمین اب جھوٹ، بے ایمانی اور دھوکہ دہی کا مصدقہ نمونہ بن کر کھڑا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ توشہ خانہ سے متعلق ای سی پی کا فیصلہ خوشی کی بات نہیں بلکہ ماضی کی بات ہے کیونکہ جو شخص مسلسل کیچڑ اچھالتا رہا وہ سند یافتہ چور، جھوٹا اور بے ایمان ثابت ہو چکا ہے۔
عمران نیازی کو ای سی پی نے بدعنوانی کا مرتکب پایا، انہوں نے کہا کہ اس شخص کو بدترین قسم کی دھاندلی سے اقتدار میں لایا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے دوست ممالک کی جانب سے دیے گئے قیمتی تحائف کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا جس سے ملک کی بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ای سی پی کے فیصلے سے ان کے موقف نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ عمران نیازی کے دور میں ان کے خلاف جھوٹے الزامات اور سیاسی جادوگرنی نیب نیازی کی ملی بھگت کا نتیجہ تھی۔