اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)رضاربانی کا کہنا ہے کہ صدر علوی نے اپنے دفتر کی غیر جانبداری کی خلاف ورزی کی
وہ کہتے ہیں کہ قبل از وقت انتخابات کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا کوئی ناجائز عمل نہیں ہے۔
قانون ساز کا کہنا ہے کہ آئین میں کہیں بھی فوجی اسٹیبلشمنٹ کو ایسا کردار ادا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے جمعہ کو صدر عارف علوی کے مواخذے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ "انہوں نے ایک سیاسی جماعت اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مذاکرات میں سہولت کاری کرکے اپنے دفتر کی غیر جانبداری کی خلاف ورزی کی صدر علوی کے خلاف اپنے مطالبے کو درست قرار دیتے ہوئے سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صدر نے ایک مخصوص سیاسی جماعت کے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا فریق بن کر اپنے عہدے کی غیر جانبداری کی خلاف ورزی کی، جس سے ان کا تعلق ہے۔ . انہوں نے ایک سیاسی جماعت کے ماورائے آئین مطالبات کو فوجی اسٹیبلشمنٹ تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ربانی نے ان پر سیاسی جماعت کو فوجی اسٹیبلشمنٹ سے قبل از وقت انتخابات کے مطالبے میں اکسانے کا الزام بھی لگایا –
پی ٹی آئی کے اس دعوے کے جواب میں کہ موجودہ حکومت پر قبل از وقت انتخابات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ کرنا کوئی ناجائز اقدام نہیں ہے، سینیٹر ربانی نے کہا کہ آئین میں کہیں بھی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے لیے ایسا کردار ادا کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو یہ آئین کے تحت انہیں دیئے گئے اختیارات سے تجاوز ہوگا۔