اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے قاتلانہ حملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ صوبہ پنجاب میں ان کی پارٹی کی حکومت ہے پوچھنا چاہتا ہوں حکومت کون کنٹرول کر رہا ہے
ترکیہ ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ وہ نفسیاتی طور پر قاتلانہ حملے کے بعد پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ چار ماہ قبل اس بات کی پیش گوئی کی تھی کہ ان کے خلاف ایک بند کمرے میں سازش کی گئی تھی۔
پلان یہ تھا کہ مجھے قتل کردیا جائے گا اور بعد میں اس کو مذہبی رنگ دیا جائے گا
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر حملہ ایک پلاننگ کا حصہ تھا
پی ٹی آئی سربراہ نے دعویٰ کیا کہ قاتلانہ حملے کے پیچھے 7 افراد کا ہاتھ تھا
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں 4 لوگوں نے مجھے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا
عمران خان نے کہا کہ میں نے عوام کو تین لوگوں کے نام بتائے ہیں کیونکہ وہ بہت طاقتور ہیں
اگر میرے پاس بلٹ پروف گاڑی بھی ہو تو میری جان کو خطرہ ہو گا۔
سابق وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ پنجاب میں حکومت ہونے کے باوجود وہ حملے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کرنے میں ناکام ر ہا ہوں
عمران خان نے مزید کہا کہ ‘پنجاب میں میری پارٹی کا راج ہے
میں سابق وزیراعظم اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی قوت کا سربراہ ہوں
اس کے باوجود میں ان تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج نہیں کروا سکا۔