اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ہے جس میں فوری اور شفاف انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
اس سے قبل آج صدر علوی نے کہا کہ وہ اعلیٰ سطحی تقرری کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف کے مشورے پر عمل کریں گے
عمران خان نے یہ دعویٰ لاہور میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کیا جہاں انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر بھی بات کی ۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ مسلح افواج کے سربراہ کی تقرری سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی طرح ہونی چاہیے۔”
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت اپنے مفاد کے لیے آرمی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کر رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اور صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے جنرل باجوہ سے لاہور میں ملاقات نہیں کی۔
پنجاب کے گوجر خان میں اپنی پارٹی کے لانگ مارچ کے آگے بڑھنے کے دوران سڑک پر آنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، عمر خان نے کہا کہ ان کے ڈاکٹر کل ان کا معائنہ کریں گے اور اس کے مطابق اپنی رائے دیں گے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ میں راولپنڈی سے لانگ مارچ کی قیادت خود کروں گا۔
ذرائع کے مطابق اپنے حملہ آور کو ایک روز قبل عدالت میں پیش کیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ وزیر آباد حملے کے مرکزی ملزم کو 14 دن بعد عدالت میں پیش کیا گیا، مجھے ڈر ہے کہ ثبوت ضائع ہو جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کا ای وی ایم مشین لانے کی بھر پور کوشش کی لیکن نواز شریف اور زرداری رکاوٹ بنے
اگلے وزیر اعظم بننے کے امکان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ وہ تب ہی وزیر اعظم بنیں گے جب انہیں مکمل اختیارات ملیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص کو اختیار ہو اور کسی اور کے پاس ذمہ داری ہو۔