اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )کینیڈا کی فوجی مداخلت کے لیے ہیٹی کی تمام سیاسی جماعتوں کی رضامندی درکار ہے،وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اتوار کو واضح کیا کہ ہیٹی میں کینیڈین فوج کی مداخلت اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک کہ اس ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اس پر متفق نہ ہوں۔
یہ بیان ٹروڈو نے تیونس سے جاری کیا۔
قائدین نے یہاں منعقدہ دو روزہ سالانہ فرانکوفونی سربراہی اجلاس میں ہیٹی کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ ٹروڈو نے ہیٹی کے استحکام کے لیے 16·5 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔ ہیٹی میں صورت حال ایک نازک رخ اختیار کر چکی ہے۔
ایندھن اور روزمرہ کی ضروریات کی سپلائی ٹولیوں نے اپنے قبضے میں لے لی ہے اور وہاں ہیضہ بھی پھیل رہا ہے۔ ٹروڈو نے کہا کہ وہ جو مالی امداد فراہم کریں گے اس کا نصف کئی طریقوں سے لوگوں کی مدد پر خرچ کیا جائے گا، اور باقی بدعنوانی اور صنفی بنیاد پر تشدد کو روکنے پر خرچ کیا جائے گا۔
لیکن ہیٹی کی حکومت نے گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے بین الاقوامی سطح پر فوج کی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکہ نے اس موقع پر کہا ہے کہ فوجی مداخلت کے معاملے میں کینیڈا بہتر کردار ادا کر سکتا ہے۔
اتوار کو ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا اس بات کا تعین کرنے کے لیے کیریبین آرگنائزیشن آف گورنمنٹس CARICOM کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے کہ عالمی برادری اس صورتحال میں کس طرح مدد کر سکتی ہے۔ ٹروڈو نے کہا کہ اس لیے ہیٹی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی رائے جاننا بہت ضروری ہے۔
163