اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ایران کو خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے خلاف پالیسیوں کی وجہ سے اقوام متحدہ کی خواتین کے ادارے سے نکال دیا گیا یہ اقدام ایک نوجوان خاتون کی حراست میں ہونے والی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں پر تہران کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے بعد امریکہ کی طرف سے تجویز کیا گیا تھا۔
54 رکنی اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ECOSOC) نے اسلامی جمہوریہ ایران کو 2022-2026 کی بقیہ مدت کے لیے خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن سے فوری طور پر ہٹانے کے لیے مریکی مسودہ کی قرارداد کو منظور کیا۔
29 نے حق میں، 8 نے مخالفت میں اور 16 غیر حاضر رہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ووٹنگ سے قبل ECOSOC کو بتایا کہ ایران کو ہٹانا درست کام تھا
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایرانی نے امریکی اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکہ کو غنڈہ قرار دیا۔
خواتین کی حیثیت سے متعلق 45 رکنی کمیشن کا اجلاس ہر سال مارچ میں ہوتا ہے اور اس کا مقصد صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔
یاد رہے کہ تین ماہ قبل 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی حراست میں موت کے بعد ملک گیر مظاہرے پھوٹ پڑے تھے ۔