اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) جیسے جیسے وقت آگے بڑھتا ہے، ہم نئی یادیں تخلیق کرتے ہیں اور فائدے اور نقصان دونوں کا تجربہ کرتے ہیں۔ اس میں ہماری زندگی میں اہم لوگوں کو کھونا شامل ہے، چاہے وہ پیارے ہوں یا وہ افراد جن کی ہم تعریف کرتے ہیں۔ 2022 میں پاکستان نے ان قابل ذکر شخصیات کو کھو دیا ہے جن کی کمی بہت زیادہ محسوس کی جائے گی۔
پاکستان نے ایک سال میں کئی اہم شخصیات کو کھو دیں انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ہر شخص کو ایک منفرد اہمیت حاصل ہے اور ان کی کمی کو گہرائی سے محسوس کیا جائے گا۔ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے اپنے کیرئیر میں بڑی کامیابی اور پہچان حاصل کی اور اپنے اعمال، الفاظ اور خیالات کے ذریعے دنیا میں نمایاں خدمات انجام دیں۔
ہم نے ان قابل ذکر افراد کی فہرست مرتب کی ہے جو اس سال انتقال کر گئے ہیں۔
رشید ناز

rasheed naz
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف فنکار رشید ناز 17 جنوری کو 73 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
1948 میں پشاور میں پیدا ہونے وا لے رشید ناز کا 40 سال سے زیادہ کا کیریئر کامیاب رہا۔ 1971
میں انہوں نے پشتو ٹیلی ویژن ڈرامے میں بطور اداکار اپنے ٹیلی ویژن کیریئر کا آغاز کیا۔ ان کا پہلا اردو ڈرامہ ایک تھا گا ئوں (1973) تھا۔ ان کا پہلا مقبول ڈرامہ ناموس تھا معروف سٹار نے متعدد پشتو، ہندکو اور اردو زبان کے ڈراموں میں کام کیا۔
بشری رحمان

bushra rehman
ناول نگار سے سیاستدان بنی بشری رحمان طویل علالت کے بعد 7 فروری کو لاہور میں انتقال کر گئیں تھی۔ وہ 78 سال کی تھیں۔
1944 میں پیدا ہوئیں، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے صحافت میں ماسٹرز کیا۔ وہ چار بار پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں – تین بار پنجاب اسمبلی کی رکن اور ایک بار قومی اسمبلی کی رکن بنیں۔
رحمان ملک

rehman malik
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر سیاستدان اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک 23 فروری کو 70 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
وہ اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں کوویڈ 19 سے متاثر ہونے کے بعد انتقال کر گئے
پی پی پی کے سینیٹر نے کراچی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری حاصل کی تھی، 2008 سے 2013 تک ملک کے وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ 1951 میں پیدا ہونے والے رحمان ملک کا تعلق سیالکوٹ سے تھا۔
ڈاکٹر مہدی حسن

dactor mehdi
ماس کمیونیکیشن کے پروفیسر ڈاکٹر مہدی حسن طویل علالت کے بعد 23 فروری کو انتقال کرگئے۔ان کی عمر 85 برس تھی۔
ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ رخشندہ حسن اور بیٹے ہیں۔
ڈاکٹر حسن، جنہیں 2012 میں صدر پاکستان کی طرف سے صحافت میں ان کی خدمات کے لیے سب سے زیادہ باوقار ستارہ امتیاز سے نوازا گیا تھا ان کا تدریسی کیریئر 50 سال پر محیط تھا۔
مسعود اختر

masood akhter
معروف اداکار مسعود اختر 5 مارچ کو لاہور میں انتقال کر گئے۔ 82 سالہ مسعود اختر چند ماہ سے پھیپھڑوں کے کینسر سے لڑ رہے تھے۔ 5 ستمبر 1940 کو ساہیوال میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے مختلف ڈراموں، فلموں اور تھیٹر ڈراموں میں قابل ذکر کردار ادا کیے۔ وہ اپنی فنی خدمات پر "پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ” کے وصول کنندہ بھی تھے۔
بلقیس ایدھی

balqees edhi
بلقیس بانو ایدھی جو عبدالستار ایدھی کی اہلیہ بھی تھیں، 15 اپریل کو 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
انہوں نے اپنے شوہر مرحوم عبدالستار ایدھی کے مشن کو جاری رکھا۔ –
علی رضا سدپارہ

ali raza sadpara
تجربہ کار کوہ پیما علی رضا سدپارہ27 مئی کو انتقال کر گئے۔
17 مئی کو کوہ پیما علی رضا سدپارہ گلگت میں اپنے گا ئوں کے قریب کوہ پیمائی کی معمول کی پریکٹس سیشن کے دوران پہاڑ سے گر کر شدید زخمی ہو گئے تھے۔علی رضا کے اہل خانہ کے مطابق وہ ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔
عامر لیاقت

amir
رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت 9 جون کو کراچی میں انتقال کر گئے۔
50 سالہ لیاقت خداد کالونی میں اپنے گھر میں انتقال کرگئے وہ 5 جولائی 1971 کو کراچی میں سیاستدان شیخ لیاقت حسین اور کالم نگار محمودہ سلطانہ کے ہاں پیدا ہوئے مختلف ٹی وی چینلز پر بھی کام کیا، سیاست میں وہ پہلے ایم کیوایم اور پھر پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی رہے
نیرہ نور

nayra noor
معروف گلوکارہ نیرہ نور 71 برس کی عمر میں 20 اگست کو کراچی میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئیں نیئرہ نور جنہیں پاکستان کی "میلوڈی کوئین کہا جاتا ہے، ملک کی ٹاپ پلے بیک سنگرز میں سے ایک تھیں۔ موسیقی کی کوئی باقاعدہ تعلیم یا تربیت نہ ہونے کے باوجود پورے برصغیر میں اپنی فطری گلوکاری کا مظاہرہ کیا۔
وہ 3 نومبر 1950 کو گوہاٹی، آسام میں پیدا ہوئیں جہاں ا اپنا ابتدائی بچپن گزارا۔ وہ سات سال کی تھیں جب ان کا خاندان پاکستان ہجرت کر گیا۔
1973 میں انہیں فلم گھرانہ میں بہترین پلے بیک سنگر کے لیے نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 1977 میں ان کی شہرت عروج پر پہنچی
منظور جونیئر

manzoor junior
پاکستان ہاکی کے جگمگاتے ستارے اولمپیئن منظور حسین جونیئر 28 اگست کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
منظور دل کا دورہ پڑنے کے باعث لاہور کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے جس کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہو سکے۔
اسد ر ئوف

asad raoof
پاکستان سے تعلق رکھنے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایلیٹ پینل کے سابق امپائر اسد رئوف 66 سال کی عمر میں 15 ستمبر کو لاہور میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔
ایک امپائر کے طور پر اپنے کیریئر میں انہوں نے 64 ٹیسٹ میں امپائرنگ کی ، جن میں سے 49 آن فیلڈ امپائر اور 15 ٹی وی امپائر کے طور پر، 139 ون ڈے اور 28 ٹی ٹوئنٹی میچز میں امپائرنگ کے فرائض انجام دئیے
ارشد شریف

arshad shreef
سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کو 23 اکتوبر کو کینیا گولی مار کر شہید کر دیا گیا ،ارشد شریف کی شہادت پر پاکستان کی صحافی برادری نے احتجاج بھی کیا اور ان کے اس طرح قتل ہوجانے سے ہر پاکستان کے دل کو شدید صدمہ پہنچا ان کے کیس کی تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور اس حوالے سے عدالتوں میں کیسز بھی چل رہے ہیں
بلخ شیر مزاری

shair mazari
سابق نگرا ن وزیر اعظم بلخ شیر مزاری 4 نومبر کو انتقال کر گئے۔ 1993 میں، صدر غلام اسحاق خان کی جانب سے نواز شریف کی حکومت کو برطرف کیے جانے کے بعد مزاری نے نگراں وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ تاہم، سپریم کورٹ کی جانب سے صدارتی حکم نامے کو کالعدم قرار دینے اور نواز شریف کو وزارت عظمی کے عہدے پر بحال کرنے کے فورا بعد ان کی مدت ختم ہوگئی۔
اسماعیل تارا

ismail tara
پاکستانی اداکار اور کامیڈین اسماعیل تارا 73 برس کی عمر میں 24 نومبر کو کراچی میں انتقال کر گئے۔
پاکستانی ڈرامے ففٹی ففٹی میں اپنی شاندار اداکاری سے شہرت پانے والے لیجنڈ ٹی وی اسٹار کراچی کے ایک ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے
یہ وہ لوگ ہیں جنہیں پاکستان کے عوام ہمیشہ یاد رکھیں یہ پاکستان کے روشن ستارے تھے انکی اپنے اپنے شعبوں میں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا