اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی اعتماد کا ووٹ لینے سے پیچھے ہٹ گئے پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ اعتماد کے ووٹ سے متعلق گورنر کا خط نہیں مانتے، اعتماد کا ووٹ لینے کا مطلب گورنر کا خط قبول کرنا ہے۔
وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی نے گوجرانوالہ میڈیکل کالج ٹیچنگ ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کا غیر قانونی حکم دیا، ہم اسے نہیں مانتے۔
کیا تحریک انصاف کیلئے پنجاب اسمبلی میں 186 ووٹ حاصل کرنا مشن ناممکن بن گیا؟
وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کے اعلان سے خود کو دور کرتے ہوئے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لینے کی ضرورت نہیں تحریک انصاف والے غیر ذمہ دارانہ بیانات نہ دیں، 25 تاریخ کو اپنا حال یاد رکھیں، ان کی زبانیں باہر نکلی ہوئی تھیں۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان کے وژن کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ پرویز الٰہی نے عمران خان کو قائداعظم کے بعد سب سے بڑا لیڈر بھی کہا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی کم از کم اپنے قائد عمران خان کی باتوں پر عمل کرے، میں خود وہی کر رہا ہوں جو عمران خان کہہ رہے ہیں۔ ناشکرے نہیں، پی ٹی آئی کی حکومت بڑی مشکل سے سنبھلی ہے، ن لیگ کے نااہل پیچھے رہ جائیں گے۔
اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف قانونی مشاورت جاری ہے۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے سوال پر وزیراعلیٰ پنجاب نے جواب دیا کہ آپ کو ووٹ کی کیوںجلدی ہے، ووٹ تو مجھے لینا ہے، ہم گورنر کے حکم کو نہیں مانتے، یہ غیر قانونی ہے۔