اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ئوں نے کہا ہے کہ اسپیکر کا اقدام غیر قانونی اور قابل مذمت ہے، حکومت کو گھر بھیجنا قومی مفاد میں ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہا ئوس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے جنرل سیکر ٹری اسد عمر نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ہمیں اسمبلی میں بلایا تھا۔ سپیکر نے کہا تھا کہ میں ایسے استعفے قبول نہیں کر سکتا۔ استعفے منظور کر لیے گئے یہ غیر قانونی ہے، جمہوریت کا مذاق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے تھے کہ ہمارے ایم این ایز اسمبلی میں جائیں، ہم اندر گئے، کوئی اسپیکر، کوئی ڈپٹی اسپیکر اور کوئی سیکریٹری، کوئی ڈپٹی سیکریٹری نہیں، پورا عملہ غائب ہے۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک ہر گزرتے دن کے ساتھ تباہی کی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، پاکستان کو جلد از جلد نئے انتخابات کی طرف لے جانا چاہیے۔
اس موقع پر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم مجبور، بے بس پارلیمنٹ کے سامنے کھڑے ہیں۔ سپیکر کہتے تھے کہ ان کے ساتھ 17 سے 18 لوگ رابطے میں ہیں۔ میں سپیکر سے پوچھتا ہوں کہ وہ 17 سے 18 لوگ کہاں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان آج بہت بڑے سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے، خدشہ ہے کہ ہم سری لنکا جیسی صورتحال کی طرف بڑھ رہے ہیں بند کمروں کے فیصلے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو بحران کا سامنا ہے، ہمارے 81 ایم این ایز کے استعفے منظور ہو چکے ہیں، ہمیں عام انتخابات کی تاریخ دی جائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج سپیکر نے اپنے عمل سے ثابت کر دیا کہ وہ ایوان کے متولی نہیں ہیں انہوں نے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کر لیے، جو رہ گئے تھے انہیں ہم اسمبلی میں لے آئے، آپ نے ہمارے 81 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کر دیا،
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے قول و فعل میں تضاد ہے، وہ عوام کا فیصلہ نہیں چاہتے بلکہ اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں، جب تک ان کے کیسز ہیں وہ اسمبلی کو طول دیں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معیشت کو مستحکم نہیں کر سکے، دہشت گردی پھر سر اٹھا رہی ہے، ہم نئے انتخابات چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عوام فیصلہ کریں۔