فوا د چوہدری ہیں کہاں؟ لاہور ہائیکورٹ کا 6بجے پیش کرنے کا حکم ، آئی جی کو بھی بلا لیا گیا

 

اردو ورلڈ ( ویب نیوز )لاہور کی کینٹ کچہری نے آئینی اداروں کے خلاف بغاوت پھیلانے کے الزام میں گرفتار سابق وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا

فواد چوہدری کو لاہور سے گرفتاری کے کئی گھنٹے بعد ٹرانزٹ ریمانڈ کے لیے کینٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔

الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں الیکشن کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دینے پر ایف آئی آر درج کرائی گئی۔

فواد چوہدری کو محکمہ انسداد دہشت گردی اور پولیس حکام لاہور کینٹ کورٹ لے آئے جہاں سے ان کے ریمانڈ پر اسلام آباد منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔
فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا تو پی ٹی آئی کے حامی وکلا نے ان پر گلاب کی پتیاں نچھاور کیں۔

اس موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اتنی پولیس تعینات کی گئی ہے کہ جیسے جیمز بانڈ آرہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے دہشت گرد کی کیٹیگری میں ڈالا گیا ہے۔

راہداری ریمانڈ کی درخواست پر سماعت

ریمانڈ کی درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو سابق وزیر اطلاعات نے فاضل جج سے ایف آئی آر کی کاپی فراہم کرنے کی استدعا کی، عدالتی حکم پر کیس کی کاپی پی ٹی آئی رہنما کو دے دی گئی۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے، اس دوران پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر بھی کمرہ عدالت پہنچ گئے۔

فواد چوہدری نے عدالت میں بیان دیا کہ انہیں اپنے خلاف درج مقدمے پر فخر ہے، نیلسن منڈیلا کے خلاف بھی یہی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ میں نے بغاوت کی، میں نے الیکشن کمیشن کے بارے میں جو کہا اس پر پورا پاکستان بول رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سابق وفاقی وزیر اور سپریم کورٹ کا وکیل ہوں، میرے ساتھ عزت اور وقار سے پیش آنا چاہیے، جس طرح مجھے گرفتار کیا گیا وہ مناسب نہیں تھا، مجھے خود بلانا چاہیے تھا۔سماعت کے دوران عدالت نے فواد چوہدری کا طبی معائنہ کرانے کی ہدایت کی۔
تحریک انصاف کے وکلا نے فواد چوہدری کی ہتھکڑیاں کھولنے کا مطالبہ کیا
سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی گئی جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے فواد چوہدری کو سروسز اسپتال میں طبی امداد دینے کا حکم دیا۔
عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا کہ فواد چوہدری کو طبی معائنے کے بعد آج اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی ریمانڈ کی درخواست نمٹا دی جس کے بعد پولیس اہلکار فواد چوہدری کو لے کر عدالت سے چلے گئے۔

ہتھکڑیاں ہمارے زیور ہیں، آزمائشوں پر پورا اتریں گے، فواد چوہدری
سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکانٹ پر شیئر کیے گئے ویڈیو پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ یہ مقدمہ الیکشن کمیشن کے خلاف توہین کے الزام میں درج کیا گیا ہے، یہ الیکشن کمیشن کے رویے ہیں اور کہتے ہیں کہ تنقید نہیں ہونی چاہیے۔ .

 

انہوں نے کہا کہ بغاوت کا مقدمہ بنا دیا گیا ہے، اس ملک میں بغاوت فرض ہے، 22 کروڑ عوام سڑکوں پر نکل کر بغاوت کریں، ورنہ آپ کے بچے بھی اس نظام میں کچل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج عمران خان اور تحریک انصاف آپ کے حقوق کے لیے کھڑے ہیں، ہم جیل جا رہے ہیں لیکن یہ ہتھکڑیاں ہمارے لیے زیور ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم آزمائشوں میں کامیاب ہوں گے، لیکن عوام کا فرض ہے کہ اس نظام کو بدلنے کے لیے کردار ادا کریں۔

فواد چوہدری کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کرنے کا حکم
ادھر فواد چوہدری کی بازیابی کی درخواست پر فواد چوہدری کو دوپہر ڈیڑھ بجے تک لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔

فواد چوہدری کی گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری غیر قانونی ہے، انہیں ایف آئی آر تک نہیں دکھائی گئی۔

درخواست گزار نے کہا کہ پولیس نے گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائیں، فواد چوہدری سپریم کورٹ کے وکیل اور سابق وفاقی وزیر ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ فواد چوہدری کی گرفتاری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مذکورہ درخواست سماعت کے لیے جسٹس طارق سلیم شیخ کو بھجوا دی تھی۔
درخواست کی سماعت کے بعد جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چوہدری کو ڈیڑھ بجے تک لاہور ہائیکورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فواد چوہدری کو شام 6 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ئوں کی جانب سے فواد چوہدری کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے درخواست سماعت کے لیے جسٹس طارق سلیم شیخ کو بھجوادی۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے فواد چوہدری کو ڈیڑھ بجے پیش ہونے کی ہدایت کی تاہم فواد چوہدری عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔

 

جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چوہدری کے مقررہ وقت پر عدالت میں پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں فوری پیش ہونے کا حکم دیا۔جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے فواد چودھری کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ فواد چودھری کہاں ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے جواب پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ میں نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کی موجودگی میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے
۔فاضل جج نے کہا کہ مجھے اپنے حکم پر عملدرآمد کرنا ہے، فواد چوہدری کو فوری طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 3 بجے تک ملتوی کردی۔سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو جسٹس طارق سلیم شیخ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو روکتے ہوئے کہا کہ آپ کو بعد میں سنوں گا، پہلے حکم پر عملدرآمد کروائیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے پوچھا کہ آئی جی کو طلب کیا گیا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ آئی جی رحیم یار خان سے لاہور کا سفر کر رہے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب اور آئی جی اسلام آباد کو شام 6 بجے عدالت میں طلب کر لیا۔

فواد چوہدری کی گرفتاری۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکانٹ سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘فواد چوہدری کو درجنوں پولیس، محکمہ انسداد دہشت گردی اور نامعلوم گاڑیوں میں محصور کینٹ کچہری بھیج دیا گیا ہے’۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف تشدد اور عوام کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوشش کی، کیس پر قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے’۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر فواد چوہدری کے خلاف چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کو ان کی ڈیوٹی سے ہٹانے کی دھمکیاں دینے پر تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان گزشتہ رات عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے تھے تاکہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے مبینہ حکومتی منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے

پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے آفیشل ٹوئٹر اکا ئونٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں دعوی کیا گیا کہ فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ امپورٹڈ حکومت کنفیوژن کا شکار ہو گئی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے ایک اور ٹوئٹ میں 2 ویڈیوز بھی شیئر کیں اور کہا کہ یہ پولیس کی گاڑیاں فواد چوہدری کو گرفتار کرکے لے جارہی ہیں۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ نے بھی فواد چوہدری کی گرفتاری کے دعوے کی تصدیق کردی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ فواد چوہدری کو نامعلوم افراد نے گھر کے باہر سے گرفتار کیا۔

ایف آئی آر
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی شکایت پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔
ایف آئی آر میں فواد چوہدری کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن وزیر بن گیا ہے، جنہیں نگران حکومت میں شامل کیا جا رہا ہے

 

ایف آئی آر کی دستیاب کاپی کے مطابق فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے ارکان اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں بھی دیں۔
فواد چوہدری کے خلاف ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153-A کے تحت درج ہے۔

گرفتاری غیر قانونی ہے، عدالتی جنگ لڑوں گا، فیصل چوہدری
فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل حسین چوہدری نے بھی اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ان کے بڑے بھائی کو لاہور میں ان کے گھر سے نامعلوم افراد بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں غیر قانونی طور پر اٹھا کر لے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘اغوا کرنے والوں نے نہ تو وارنٹ دکھائے اور نہ ہی اپنی شناخت ظاہر کی’۔
فیصل چوہدری نے بتایا کہ فواد چوہدری کو آج صبح ساڑھے 5 بجے گھر کے باہر سے اٹھایا گیا، فواد چوہدری کو بغیر نمبر پلیٹ والی 4 گاڑیوں میں لے جایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فواد چوہدری کے مقام کے بارے میں نہیں بتایا جا رہا، فواد چوہدری کی ایف آئی آر سے متعلق معلومات نہیں دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے عدالتی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری غیر قانونی ہے

یہ گرفتاری نہیں اغوا ہے، فواد چوہدری کی اہلیہ
فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی گرفتاری نہیں، اغوا ہے، ہمیں کوئی ایف آئی آر نہیں دکھائی گئی، 8 سے 10 پولیس اہلکار گیٹ کھول کر ہمارے گھر میں داخل ہوئے اور فواد چوہدری کو پکڑ کر لے گئے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ فواد چوہدری کو اس وقت کہاں لے جایا گیا ہے، کم از کم ہمیں بتایا جائے کہ انہیں کس قانون کے تحت لے جایا گیا ہے، ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی جی پنجاب سے بھی رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں آیا، ہم نے متعلقہ تھانوں سے بھی رابطہ کیا لیکن انہیں کہاں لے جایا گیا ہے کسی کو معلوم نہیں۔
فواد چوہدری کی اہلیہ نے مزید کہا کہ یہ مکمل اغوا ہے کہ آپ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں، لوگ آکر آپ کو اٹھا کر لے جاتے ہیں، یہ کیسا ملک اور کیسا قانون ہے۔

سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے فواد چوہدری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی صبح سویرے بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی پر زوردار طمانچہ ہے۔

 

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ‘خدا راپاکستان کے ساتھ کھیلنا بند کر و، ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے’۔

پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے لاہور میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کو بغیر نمبر پلیٹ کے اغوا کیا گیا، یہ بزدلی ہے، فواد کو دہشت گرد کی طرح حراست میں لیا گیا.

پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے بھی پارٹی کے سینئر رہنما کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک کو انتشار کی طرف دھکیلنے پر تلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان ان قانون سازوں اور کرپٹ قانون نافذ کرنے والے افسران کے ہاتھوں لاقانونیت کا شکار ہو چکا ہے’۔

واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ گزشتہ شب پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکا ئونٹ سے ظاہر کیا گیا تھا۔

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں بسنے والی اردو کمیونٹی کو ناصرف اپنی مادری زبان میں قومی و بین الاقوامی خبریں پہنچاتی ہے​ بلکہ امیگرینٹس کو اردو زبان میں مفیدمعلومات فراہم کرتی اور اردوکمیونٹی کی سرگرمیوں سے باخبر رکھتی ہے-​

     

    تمام مواد کے جملہ حقوق © 2025 اردو ورلڈ کینیڈا

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں اشتہارات کے لئے اس نمبر پر 923455060897+ رابطہ کریں یا ای میل کریں urduworldcanada@gmail.com