اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) دنیا میں وقت بہت قیمتی چیز ہے ، سائنس میں اس کی بہت اہمیت ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ نیا دن رات 12 بجے (گریگورین یا جولین کیلنڈر کے مطابق) کیوں شروع ہوتا ہے؟ جواب سادہ نہیں بلکہ کافی پیچیدہ ہے لیکن یہ واضح ہے کہ یہ قدیم روم کی مدد سے ہوا تھا۔ اس کی وضاحت کرنے کے لیے پہلے آپ کو AM اور PM کو سمجھنا ہوگا۔
دن کی تقسیم
قدیم مصر میں دن کو 24 حصوں یا گھنٹوں میں تقسیم کیا جاتا تھا اور وقت کا تعین کرنے کے لیے آسمان پر سورج کی پوزیشن کو مدنظر رکھا جاتا تھا۔اس سسٹم کو اب سنڈیل کہا جاتا ہے اور چونکہ سنڈیل سسٹم رات کو کام نہیں کر سکتا تھا، اس لیے دوپہر اور آدھی رات کا تعین کرنے کے لیے AM ,PM جیسی اصطلاحات کا استعمال ضروری تھا۔
AM
اے ایم لاطینی فقرے ante meridiem کا مخفف ہے، جس کا مطلب ہے دوپہر سے پہلے یا بی فور نون
PM
پی ایم لاطینی جملے post meridiem کا مخفف ہے، جس کا مطلب ہے دوپہر کے بعد یا آفٹر نون۔
سن ڈائل کی ایجاد
سن ڈائل کی ایجاد صفر یا 0 سے ایک ہزار سال پہلے ہوئی تھی، اس لیے دن کے درمیانی حصے کے لیے نمبر 12 استعمال ہوتا تھا۔قدیم روم میں، AM اور PM نظام کو اپنایا گیا اور اس کے مطابق 12,12 گھنٹے کے 2 گروپ بنائے گئے، یعنی دن کے 12 گھنٹے اور رات کے 12 گھنٹے۔
یہ بھی پڑھیں
سال کے 12 مہینوں کے د ن برابر کیوں نہیں ہوتے ؟
پانی کی گھڑی
159 قبل مسیح میں روم میں پانی کی گھڑی آئی جو رات کے 12 گھنٹے بتا سکتی تھی۔اس وجہ سے رومیوں نے کاروباری اور سماجی مصروفیات کے لیے آدھی رات سے نئے دن کا آغاز کیا، کیونکہ رات کے اس وقت مصروفیات نہ ہونے کے برابر تھیں۔رومیوں کا خیال تھا کہ دوپہر میں تاریخیں تبدیل کرنا بہت زیادہ الجھن کا باعث ہوگا، جیسے کہ منگل کو دوپہر کا کھانا اور بدھ کو کام پر واپس جانا، جس سے مختلف مسائل پیدا ہوں گے۔یوں رفتہ رفتہ یہ روایت بن گئی اور اب بھی اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔