اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے ملک کی بہتری کے لیے ’ری امیجننگ پاکستان‘ کے فورم کے ذریعے پاکستان کی فلاح و بہبود کا پیغام عام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ .
پارلیمنٹ ہاؤس میں ایک روزنامہ کے ساتھ بات چیت میں شاہد عباسی نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ وہ جنرل باجوہ کی ریٹائرمنٹ سے قبل دوسری توسیع کے لیے کام کر رہے تھے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے لندن میں (ن) لیگ کے قائد نواز شریف کو مشورہ دیا تھا کہ اگر حکومت کو جنرل باجوہ کو توسیع دینے پر مجبور کیا جاتا ہے تو بہتر ہو گا کہ حکومت چھوڑ دیں۔
انہوں نے اس تاثر کی بھی تردید کی کہ وہ کسی جنرل کو آرمی چیف بنانے کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین سال قبل نواز شریف پر واضح کر دیا تھا کہ اگر مریم کو پارٹی میں کسی بڑے عہدے پر لایا گیا تو ان کے لیے پارٹی میں رہنا ممکن نہیں ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مریم جب سے لندن سے آئی ہیں ان سے بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ان کی سرجری کامیاب رہی، میری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی موقع پر پارٹی کے چیف آرگنائزر نہیں ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ آخری دم تک (ن) لیگ کے ساتھ رہیں گے لیکن اگر پارٹی ان سے الگ ہوئی تو گھر جانے کو ترجیح دیں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایک اور چوہدری نثار بننے جا رہے ہیں تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں زیادہ کمٹڈ سیاسی کارکن نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مائی ری امیجننگ پاکستان فورم کسی شخص یا جماعت کے خلاف نہیں ہے، اس فورم میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہیں اور اس کی سرگرمیوں کا حصہ بن رہے ہیں۔
فورم کا اگلا سیمینار 18 فروری کو کراچی میں ہوگا۔ شاہد خاقان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان دن رات سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کو برا بھلا کہہ رہے ہیں اور یہ سیاسی جماعتیں ان کے خلاف کچھ نہیں کر رہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام Reimagining Pakistan Forum کے ساتھ تعاون کریں، ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملک کے حالات کو سکون سے سمجھنے کی کوشش کریں اور مسائل کے حل کی راہ نکالیں۔