اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )دو روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں لڑکی سے جنسی زیادتی کا ہولناک واقعہ پیش آیا۔لڑکی ہواخوری کیلئے دوست کے ساتھ پارک آئی تھی کہ اس دوران مسلح افراد نے چہل قدمی کرتے وقت روکا، لڑکی کو الگ لے گئے، جان سے مارنے کی دھمکی دی، شور کرنے پر تھپڑ مارے، درختوں کے جھنڈ میں لے جا کر تشدد کیا، کپڑے پھاڑ ڈالے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔متاثرہ لڑکی نے انٹرویو دیتے ہوئے اپنے ساتھ پیش آئے افسوسناک واقعے کی تفصیلات بتائیں۔
متاثرہ لڑکی نے کہا کہ اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی ایف آئی آر خود درج کرائی، ملزمان کی تعداد دو تھی۔متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ پارک میں پہلے بھی لوگ بیٹھ کر نشہ کرتے تھے،میں اپنے کولیگ کے ساتھ واک کرنے کی غرض سے پارک میں گئی، ہم دونوں نے بھرپور مزاحمت کی لیکن وہ مسلسل ڈرا اور دھمکا رہے تھے۔مجھے تھپڑ مارے اور بالوں سے پکڑ کر جنگل والی طرف لے گئے۔ایک ملزم کی عمر 20 سے 25 جبکہ دوسرے کی عمر 30 سے 35لگ رہی تھی،دونوں مزدور لگ رہے تھے اور پشتو میں بات کر رہے تھے۔
متاثرہ لڑکی نے واقعے میں اپنے ساتھی کے ملوث ہونے کے تاثر کو مکمل مسترد کیا۔متاثرہ لڑکی نے کہا کہ میرے ساتھ 40 منٹ تک ظلم ہوتا رہا۔انہوں نے مزید کہا ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں ایسے واقعات کو دبایا جاتا ہے، فیملی بھی سپورٹ نہیں کر رہی،وہ مقدمہ درج کرنے پر بھی نالاں ہیں۔
معاشرہ بھی یہی باتیں کرتا ہے لڑکی رات کو پارک میں گئی کیوں۔میں کسی قصبے گاؤں، قصور یا پتوکی میں نہیں بلکہ ملک کے وفاقی دارالحکومت میں ہوں،جس شہر اور علاقے میں زیادتی کی گئی وہاں ایلیٹ کلاس رہتی ہے۔یہاں پر سیاستدانوں کو پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ایف نائن ایسا پارک ہے جہاں پر رات کو غیر ملکی بھی موجود ہوتے ہیں۔جب کوئی اسلام آباد آتا ہے تو وہ پہلے سینٹورس مال اور ایف نائن پارک جاتا ہے۔اگر یہ جگہیں بھی نہیں سنبھالی جاتیں تو پھر گھر بیٹھیں۔ اگر اندھیرے میں لڑکی باہر نہیں جا سکتی تو پھر دفاتر میں ہمیں جلد چھٹی دے دینی چاہئیے۔ لڑکی نے کہا کہ میں نے ملزمان کو کہا کہ میرے ساتھ زیادتی تو کر رہے ہو لیکن یہ سمجھنا ماں یا بہن کے ساتھ کر رہے ہو۔