اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ترکی اور شام میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ افراد کی جان بچانے کے لیے ریسکیو ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور ایسے میں ایک ترک نوجوان کی حاضر دماغی اس کے اور اس کے خاندان کے زندہ رہنے کی وجہ بن گئی۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق 20 سالہ ترک نوجوان بوران کوبت اپنی والدہ اور دو چچا سمیت ملبے تلے دب گیا۔اطلاعات کے مطابق جنوبی ترکی کا رہائشی اور یونیورسٹی کا طالب علم بوران پیر کے زلزلے اور اس کے آفٹر شاکس کے باعث اپنے اپارٹمنٹ کی عمارت میں پھنس گیا جس کے نیچے وہ اس کی والدہ اور دو چچا پھنس گئے۔
یہ بھی پڑھیں
زلزلہ کے 40 گھنٹے بعد خاندان کو زندہ نکال لیا گیا
بوران، جس کے پاس ایک فون تھا، نے اپنے ذہن کی موجودگی کو ظاہر کرتے ہوئے ایک ویڈیو بنائی اور اسے اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس پر پوسٹ کیا۔رپورٹ کے مطابق بوران نے ویڈیو میں کہا، ‘جو بھی اس اسٹیٹس کو دیکھتا ہے، براہ کرم آکر ہماری مدد کریں، جلدی آکر ہمیں بچائیں۔
ویڈیو میں بوران نے اپنی لوکیشن بتاتے ہوئے کہا کہ ماں کی حالت بہتر ہے لیکن میں اپنے چچا کی آواز نہیں سن سکتا۔بوران اور اس کے اہل خانہ کو اسٹیٹس پوسٹ کرنے کے 5 گھنٹے بعد بچا لیا گیا۔بعد ازاں انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ‘میرے پاس میرا فون تھا، اس لیے میں نے سوچا کہ میں ایک ویڈیو بناؤں اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کروں، جسے دیکھ کر میرے دوست مجھ تک پہنچ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
قیامت خیز زلزلہ ، شام میں ایک ہی خاندان کے25 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ ترکی اور شام میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد23ہزار سے تجاوز کر گئی ہے